21 نومبر، 2025، 9:49 PM

یورپی اور امریکہ ایران کے خلاف بحران میں اضافہ چاہتے ہیں، عراقچی

یورپی اور امریکہ ایران کے خلاف بحران میں اضافہ چاہتے ہیں، عراقچی

ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا ہے کہ امریکہ اور یورپی تین ممالک کی اشتعال انگیزی کے باعث قاہرہ معاہدہ ختم کر دیا گیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے جمعے کو اپنے ایکس (X) اکاؤنٹ پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ جمعرات کو بورڈ آف گورنرز میں تین یورپی ممالک (برطانیہ، جرمنی اور فرانس) اور امریکہ کی جانب سے ایران مخالف قرارداد کی منظوری کے بعد قاہرہ میں آئی اے ای اے کے ساتھ طے پانے والے تعاون کے معاہدے کو ختم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔  

انہوں نے کہا کہ جس طرح جون میں اسرائیل اور امریکہ نے سفارت کاری پر حملہ کیا تھا، اسی طرح 'قاہرہ معاہدہ' کو بھی امریکہ اور تین یورپی ممالک نے ختم کر دیا۔

عراقچی نے واقعات کی ترتیب بیان کرتے ہوئے کہا کہ جب ہم امریکہ کے ساتھ چھٹے دور کے جوہری مذاکرات کے قریب تھے، ایران پر اچانک اسرائیل اور پھر امریکہ نے حملہ کیا۔  

بعد ازاں جب ایران نے آئی اے ای اے کے ساتھ قاہرہ میں معاہدہ کیا تاکہ مصر کی ثالثی کے ساتھ اور ہماری جوہری تنصیبات پر بمباری کے باوجود معائنوں کا سلسلہ دوبارہ شروع ہو، تو یورپی تروئیکا نے امریکی دباؤ میں ہمارے عوام کے خلاف اقوامِ متحدہ کی پابندیاں آگے بڑھائیں۔  

جب ایران نے آئی اے ای اے کے معائنہ کاروں کو اپنی جوہری تنصیبات تک رسائی دینا شروع کی تو امریکہ اور یورپی تروئیکا نے مل کر بورڈ آف گورنرز میں ایران کو موردِ الزام ٹھہرایا۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ یہ سب کے لیے واضح ہے کہ ایران وہ فریق نہیں ہے جو ایک اور بحران پیدا کرنا چاہتا ہو۔ ہماری نیک نیتی کی کوئی قدر نہیں کی گئی۔ چونکہ یورپی تروئیکا اور امریکہ کشیدگی چاہتے ہیں، وہ بخوبی جانتے ہیں کہ قاہرہ معاہدے کی باضابطہ خاتمے کا براہِ راست نتیجہ انہی کی اشتعال انگیزی ہے۔

News ID 1936632

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha