مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے ریلوے ٹرانزٹ ماہر محمدمهدی کریمی قہی نے کہا ہے کہ اسلام آباد-تہران-استنبول ریلوے کوریڈور (ITI) 2025 کے آخر تک دوبارہ فعال ہوگا، جس سے ایران ایک بار پھر مشرق و مغرب کے ٹرانزٹ محور میں مرکزی کردار ادا کرے گا۔ یہ 6500 کلومیٹر طویل راستہ خطے کی تجارت کا نقشہ بدل سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب خطے کے ممالک اقتصادی و ٹرانزٹ تعاون بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں، ایران یوریشیا کے اہم ترین ریلوے راستوں میں سے ایک کے احیاء میں کلیدی کردار ادا کرنے والا ہے۔ ترکی اور پاکستان نے مہینوں مذاکرات کے بعد اعلان کیا ہے کہ وہ 2025 کے آخر تک اس کوریڈور کو دوبارہ فعال کریں گے، جسے "مسلم ممالک کی وحدت ریل" کہا جاتا ہے اور ایران اس کا مرکزی محور ہے۔
کریمی قہی نے وضاحت کی کہ یہ ریلوے راستہ اسلام آباد کو زاہدان، تہران اور آذربائیجان غربی کے رازی بارڈر کے ذریعے استنبول سے جوڑے گا۔ آخری بار یہ ٹرین اگست 2022 میں چلی تھی، لیکن تکنیکی مسائل، کسٹمز میں تاخیر اور سیلاب سے بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچنے کے باعث یہ سلسلہ رک گیا۔ اب تینوں ممالک کے نئے معاہدے کے تحت یہ لائن دسمبر 2025 تک دوبارہ فعال ہوگی۔
پاکستانی وزیرِ ریلوے محمد حنیف عباسی کے مطابق، ایران اور ترکی کے ساتھ فنی و عملی مذاکرات آخری مراحل میں ہیں اور اس لائن کی بحالی نہ صرف تینوں ممالک کے درمیان تجارت کو فروغ دے گی بلکہ جنوبی ایشیا اور یورپ کے درمیان مال برداری کی صلاحیت بھی بڑھائے گی۔
ایرانی حکام نے اعلان کیا ہے کہ زاہدان-تہران-تبریز کے راستے کی بنیادی ڈھانچے کی مرمت مکمل ہو چکی ہے اور یہ ٹرانزٹ کارگو کے لیے تیار ہے۔ اس کوریڈور کو یوریشیا کے بڑے منصوبوں جیسے شمال-جنوب بین الاقوامی کوریڈور (INSTC) اور **چین-پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) سے جوڑنے سے ایران یوریشیا کے ٹرانزٹ نیٹ ورک میں کلیدی گرہ بن جائے گا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ITI کوریڈور کے مکمل فعال ہونے سے اسلام آباد اور استنبول کے درمیان مال برداری کا وقت 10 تا 12 دن رہ جائے گا، جو روایتی سمندری راستوں کے مقابلے میں بہت تیز اور کم خرچ ہے۔
کریمی قہی نے کہا کہ یہ صرف ایک ٹرانسپورٹ منصوبہ نہیں بلکہ ایک جیو اکنامک اقدام ہے جو ایران کی پوزیشن کو یوریشیا کی تجارت میں دوبارہ متعین کرے گا۔ اس لائن کے فعال ہونے سے ایران مشرق و مغرب کے درمیان زمینی پل بن جائے گا اور توانائی و اشیاء کی سپلائی سلسلے میں فعال کردار ادا کرے گا۔
آپ کا تبصرہ