مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صمود بیڑہ کے ایک منتظم نے بتایا کہ گزشتہ شب کم از کم 11 حملے ان کشتیوں پر کیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی افواج کے بار بار حملے اس بات کا ثبوت ہیں کہ یہ رژیم صمود فلوٹیلا کی پیشقدمی سے گھبراہٹ کا شکار ہے، لیکن اس طرح کے حملے ہمیں غزہ کی ناکہ بندی توڑنے کے مشن سے باز نہیں رکھ سکتے۔
اس سے پہلے سیاسی کارکن عمر فارس جو اس بیڑے کی ایک کشتی پر موجود ہیں، نے المیادین سے گفتگو میں کہا: "ہم ایک پُرامن مشن کے ساتھ غزہ کی ناکہ بندی ختم کرنے کے لیے نکلے ہیں۔"
انہوں نے مزید بتایا کہ اب تک ہونے والے حملوں میں زیادہ تر آواز پیدا کرنے والے بم استعمال ہوئے ہیں، جن سے معمولی نقصان پہنچا ہے۔ تاہم ان بموں میں سے کچھ میں کیمیائی مواد بھی شامل تھا، جس کی بدبو ناقابلِ برداشت تھی۔
یاد رہے کہ گزشتہ رات الجزیرہ نے رپورٹ کیا تھا کہ صہیونی ڈرونز نے صمود فلوٹیلا کی 9 کشتیوں کو نشانہ بنایا اور اس دوران کم از کم 12 فضائی حملے کیے گئے۔ اس رپورٹ کے مطابق کئی ڈرونز طویل عرصہ تک ان کشتیوں کے اوپر پرواز کرتے رہے۔
آپ کا تبصرہ