مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری علی لاریجانی نے خبردار کیا ہے کہ ایسا اسلامی سربراہی اجلاس جو عملی اقدامات کے بغیر صرف تقریروں اور بیانات پر مشتمل ہو، دراصل اسرائیل کے لیے نئی جارحیت کا پروانہ سمجھا جائے گا۔
لاریجانی نے زور دیا کہ مسلم ممالک کو چاہیے کہ وہ کم از کم ایک مشترکہ آپریشنل ہیڈکوارٹر قائم کریں تاکہ صہیونی حکومت کے بڑھتے ہوئے خطرات کا مقابلہ کیا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ فیصلہ کن اقدام ہی اسرائیلی رہنماؤں کے لیے باعث تشویش ہوگا اور انہیں اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی پر مجبور کرسکتا ہے۔
لاریجانی نے عرب حکمرانوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے بھوکے اور مظلوم فلسطینیوں کے لیے تو کچھ نہیں کیا، لیکن کم از کم اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے کچھ اقدامات تو کرو تاکہ مزید تباہی نہ ہو۔
14:10 - 2025/09/14
آپ کا تبصرہ