9 ستمبر، 2025، 8:25 AM

عرب لیگ کا بیانیہ مسترد، خلیج فارس کے جزائر ایران کا ناقابل تفکیک حصہ ہیں، وزارت خارجہ

عرب لیگ کا بیانیہ مسترد، خلیج فارس کے جزائر ایران کا ناقابل تفکیک حصہ ہیں، وزارت خارجہ

ایرانی وزارت خارجہ نے عرب ممالک کا بیانیہ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ خلیج فارس کے جزائر ایران کا ناقابل تفکیک حصہ ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارت امور خارجہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے عرب لیگ کے وزرائے خارجہ اجلاس کے اختتامی اعلامیے میں ایران کے خلاف غلط دعوؤں اور بے بنیاد الزامات کو مکمل طور پر مسترد کر دیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران عرب اور اسلامی ممالک کی توجہ کو اس اصل اور بنیادی مسئلے یعنی فلسطین میں جاری صہیونی نسل‌ کشی کی طرف مبذول کراتا ہے جو آج عالم اسلام اور خطے کے لیے سب سے اہم ہے۔

 وزارت خارجہ نے واضح کیا کہ ایران کے خلاف بے‌ بنیاد بیانات اور الزامات سے خطے اور امت مسلمہ کی وحدت کو نقصان پہنچے گا اور صہیونی حکومت کے جرائم سے عالمی اور علاقائی عوام کی توجہ ہٹ جائے گی۔

وزارت خارجہ نے ایک بار پھر زور دیا کہ جزائر ابوموسی، تنب بزرگ اور تنب کوچک ایران کا جدائی‌ناپذیر اور ابدی حصّہ ہیں۔ کسی بھی ملک کی جانب سے بار بار کیے جانے والے بے بنیاد دعوے نہ تو تاریخ اور جغرافیہ کو بدل سکتے ہیں اور نہ ہی ایران کے قانونی حقوق پر کوئی اثر ڈال سکتے ہیں۔ ان جزیروں میں ایران کی تمام تر سرگرمیاں اور اقدامات صرف اور صرف اپنی حاکمیت کے تقاضوں، ان کی حفاظت اور ملک کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے ہیں۔

ایران نے یمن کو مبینہ فوجی سازوسامان بھیجنے کے الزامات کو بھی قطعی طور پر رد کیا اور کہا کہ یہ جھوٹے دعوے دراصل صہیونی حکومت کی اختراع ہیں۔ ایسے میں جب اسرائیل امریکہ کی حمایت کے سائے میں فلسطین میں نسل‌ کشی، شام اور لبنان پر حملے، اور یمن میں جارحانہ اور دہشت‌ گردانہ کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے، عرب لیگ کے اعلامیے میں جھوٹے الزامات لگانا امت اسلامیہ کے مفاد میں ہرگز نہیں۔

وزارت خارجہ نے اپنی اصولی پالیسی کو دہراتے ہوئے کہا کہ ایران ہمیشہ حسنِ ہمسایگی، حاکمیت و تمامیت اراضی کے احترام اور دوسرے ملکوں کے داخلی معاملات میں عدم مداخلت پر کاربند رہا ہے۔ خطے کے ممالک کو تفرقہ انگیز بیانات اور رویوں سے اجتناب کرتے ہوئے وحدت اور یکجہتی کو فروغ دینا چاہیے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ایران خلیج فارس اور بین‌الاقوامی پانیوں میں سب سے زیادہ مؤثر ملک ہے جو بحری جہازرانی کی سلامتی کو یقینی بناتا ہے۔ ایران نے ہمیشہ اس بات کی ضمانت دی ہے کہ آبنائے ہرمز سے گزرنے والے جہاز محفوظ طریقے سے اپنی راہ جاری رکھیں۔ ایران اپنی قومی سلامتی اور سرزمینی حاکمیت کے تحفظ کے ساتھ ساتھ عالمی قوانین و ضوابط کے مطابق آزاد جہاز رانی کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا۔

News ID 1935251

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha