مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ایران نے تولیدی طب (Reproductive Medicine) کے میدان میں مغربی ایشیا میں تحقیقی مقالات (Research Articles) کی اشاعت اور ان پر استناد (Citation) کے لحاظ سے پہلا مقام حاصل کرلیا ہے۔
وزارت صحت کے معاون برائے تحقیق و ٹیکنالوجی ڈاکٹر شاہین آخوندزاده نے شہید بہشتی یونیورسٹی تہران میں منعقدہ 26ویں رویان بین الاقوامی کانگرس اور 24ویں فیسٹیول کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے اس شعبے میں خطے کے دیگر ممالک خصوصاً ترکی کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ ترکی تحقیق پر ایران سے گیارہ گنا زیادہ سرمایہ خرچ کرتا ہے اور اس پر کسی قسم کی سائنسی پابندیوں بھی نہیں اس کے باوجود تولیدی طب کی اشاعتوں میں ایران برتری رکھتا ہے۔
ڈاکٹر آخوندزاده نے مزید کہا کہ ایران دنیا بھر میں تولیدی طب کے مقالات کی اشاعت کے لحاظ سے چین اور امریکا کے بعد تیسرے نمبر پر آیا ہے۔ یہ کامیابی ایسے وقت میں حاصل ہوئی جب ایران GDP کا صرف 0.5 فیصد علمی و تحقیقی سرگرمیوں پر خرچ کرتا ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ حالیہ برسوں میں ایران میں تولیدی سائنس (Reproductive Science) اور تولیدی حیاتیات (Reproductive Biology) کے میدان میں تحقیقی اشاعتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، اور یہ عمل سائنسی و اقتصادی محدودیتوں کے باوجود جاری رہے گا۔
پانچ سالہ جائزے کے مطابق ایران کے دس محققین اور دس جامعات و تحقیقی ادارے دنیا کے ممتاز مراکز میں شامل ہوگئے ہیں جنہوں نے تولیدی حیاتیات کے میدان میں بین الاقوامی سطح پر نمایاں مقام حاصل کیا ہے۔
آپ کا تبصرہ