22 اگست، 2025، 1:03 PM

ایران کی بحری مشقیں: جنگ کی تیاری اور دفاعی طاقت کا واضح پیغام

ایران کی بحری مشقیں: جنگ کی تیاری اور دفاعی طاقت کا واضح پیغام

عرب میڈیا کے مطابق، ایران نے 12 روزہ جنگ کے بعد جنگ کی تیاری اور دفاعی صلاحیتیں دکھانے کے لیے شمالی بحرِ ہند اور خلیج عمان میں بڑی بحری مشق کا آغاز کیا۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی بحریہ نے دفاعی مشقوں کے دوران دشمن کے حملوں کو ناکام بنانے اور مدمقابل کے اہداف کو تباہ کرنے کی مشقیں انجام دیں۔

ایرانی بحریہ کی مشقیں دفاعی مبصرین اور عالمی و علاقائی ذرائع ابلاغ کی توجہ کا مرکز بن گئیں۔ عرب میڈیا نے ان مشقوں کے بارے میں کہا کہ ایران کی بحریہ کی مشقوں کا مقصد ملک کی دفاعی صلاحیتوں اور تیاریوں کے بارے میں دنیا کو پیغام دینا ہے۔

جمعرات کو ایرانی بحریہ نے شمالی بحرِ ہند اور خلیج عمان میں دو روزہ بڑی بحری میزائل مشق کا آغاز کیا۔ اس فوجی مشق کے اہم مراحل میں، مختلف رینج کے بحری کروز میزائلز کو بحریہ کے جہازوں سے داغا گیا اور شمالی بحرِ ہند و خلیج عمان میں اپنے اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔ ایران کے ناصر، قادر اور قادِر بحری میزائلز مشق میں اپنے اہداف پر درست طریقے سے نشانہ بنانے میں کامیاب رہے۔

 العربیہ 24، المیادین اور المنار، المسیرہ، اور سعودی عرب کی العربیہ ٹی وی نے اس مشق کی کوریج کرتے ہوئے بتایا کہ ایران نے اپنے دفاعی تیاری کا پیغام دینے کے لیے اس مشق کو انجام دیا، تاکہ کسی بھی ممکنہ خطرے کے مقابلے میں اپنی عسکری طاقت کو واضح کرسکے۔

مشقوں کے دوران دفاعی وزیر بریگیڈیئر جنرل عزیز ناصرزادہ کے حوالے سے بتایا گیا کہ ایران نے اب ایسے جدید میزائل نصب کیے ہیں جو حالیہ 12 روزہ جنگ میں استعمال ہونے والے میزائلز سے کہیں زیادہ جدید ہیں اور دشمن کے دفاعی نظام کو 90 فیصد کامیابی کے ساتھ عبور کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

عرب تجزیہ کاروں کے مطابق یہ فوجی مشق ایران کی حالیہ 12 روزہ جنگ کے بعد پہلی بڑی مشق ہے، جو ظاہر کرتی ہے کہ تہران آئندہ ممکنہ خطرات کے مقابلے کے لیے اپنی دفاعی تیاری کو مزید مضبوط بنانا چاہتا ہے۔

ایرانی حکام بار بار یہ واضح کرچکے ہیں کہ تہران اپنی فوجی صلاحیت، بشمول میزائل طاقت، کو بڑھانے سے کبھی گریز نہیں کرے گا، اور یہ تمام اقدامات صرف دفاعی نوعیت کے ہیں۔ ایران کی دفاعی صلاحیت کسی بھی مذاکرات کا موضوع کبھی نہیں ہوگی۔

مشقوں کے دوران ایرانی بحریہ نے ساحلی میزائل بیٹریوں اور سطحی جہازوں سے بیک وقت متعدد کروز میزائل داغے، اور مشق کے دوران ایک مقررہ سطحی ہدف کو کامیابی سے تباہ کیا۔

امریکی حمایت یافتہ اسرائیلی حکومت نے 13 جون کو ایران پر حملہ کیا، جس میں ایرانی نیوکلیئر سائنسدانوں اور سینئر فوجی کمانڈروں کو نشانہ بنایا گیا اور ملک کے بعض فوجی اڈوں پر بمباری کی گئی۔ اس کے بعد 22 جون، 2025 کو امریکی فضائیہ اور بحریہ نے تین پرامن ایرانی نیوکلیئر تنصیبات پر حملے کیے تاکہ اسرائیل پر دباؤ کم کیا جاسکے۔

23 جون کو ایرانی مسلح افواج نے “آپریشن بشارت فتح” کے تحت قطر میں امریکی اڈے پر 30 سے زائد ڈرونز اور میزائل داغے، جس سے اڈے کے کئی حصے شدید نقصان پہنچے۔

آخر کار، 24 جون کو، ایران کی مسلح افواج کے ہاتھوں بھاری نقصان کے بعد، اسرائیل اور امریکہ جنگ بندی پر مجبور ہوگئے۔

News ID 1934947

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha