مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے اقوام متحدہ میں سفیر سعید ایروانی نے فرانس کے حالیہ بیانات کو مایوس کن، منافقانہ اور حقائق کو مسخ کرنے والا قرار دیا ہے۔
ایروانی نے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریش اور سلامتی کونسل کے صدر الوئی الفارو دی البا کو لکھے خط میں کہا کہ ایران کا جوہری پروگرام مکمل طور پر پرامن اور شفاف ہے، جبکہ فرانس خود جوہری عدم پھیلاؤ معاہدے کے آرٹیکل 6 کے تحت اپنے تخفیفِ اسلحہ کے وعدوں پر عمل کرنے میں ناکام رہا ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ فرانس نے اسرائیل کے خفیہ ایٹمی ہتھیاروں کے پروگرام کو آگے بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کیا اور آج تک اس پر کوئی تنقید یا اسے این پی ٹی میں شمولیت کی دعوت نہیں دی۔
انہوں نے مزید کہا کہ فرانس نے 12 جون 2025 کو ایران کی IAEA کے تحت محفوظ ایٹمی تنصیبات پر اسرائیلی حملوں کی بھی مذمت نہیں کی، جو نہ صرف بین الاقوامی قانون بلکہ اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے۔
ایروانی نے زور دیا کہ اگر فرانس واقعی جوہری عدم پھیلاؤ کے نظام کے لیے فکرمند ہے تو اسے دوہرے معیار ختم کرکے اسرائیل پر فوری طور پر NPT میں شمولیت اور اپنے ایٹمی پروگرام کو عالمی ایجنسی کی مکمل نگرانی میں دینے کا دباؤ ڈالنا چاہیے۔
آپ کا تبصرہ