مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے تحریک مشروطہ کی سالگرہ کے موقع پر پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ مشروطہ تحریک کو بیرونی مداخلت اور داخلی انحرافات کا سامنا رہا، لیکن اس کی بنیاد عوامی شعور، دینی بصیرت اور اجتماعی آگاہی پر رکھی گئی تھی۔
انہوں نے تحریک مشروطہ کو محض ایک سیاسی تبدیلی کے بجائے ایران کی تاریخ میں دینی جمہوریت اور غیرملکی وابستہ آمریت کے خلاف جدوجہد کی پہلی بڑی کاوش قرار دیا۔
قالیباف نے کہا کہ اس انقلاب نے ایرانی قوم میں عدالت پسندی، قانون دوستی اور قومی اتحاد کا شعور بیدار کیا، جو بعد ازاں تیل کی قومی تحریک اور اسلامی انقلاب کی صورت میں مزید پختہ ہوا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایرانی قوم نے نہ کبھی استبداد کو تسلیم کیا ے اور نہ ہی بیرونی تسلط کو قبول کرے گی، کیونکہ آزادی اور عدل کی جستجو اس کی تاریخی شناخت ہے۔
انہوں نے تحریک مشروطہ کے شہداء، خصوصا شہید شیخ فضل اللہ نوری اور دیگر حریت پسندوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے عزم ظاہر کیا کہ پارلیمنٹ اس تاریخی ورثے کی پاسداری میں اپنی قانونی اور شرعی ذمہ داریاں نبھائے گی۔
آپ کا تبصرہ