2 اگست، 2025، 6:14 AM

پاکستانی زائرین کی مشکلات، سیستان و بلوچستان کے موکب داران اور عوام کی صدر پزشکیان سے درخواست

پاکستانی زائرین کی مشکلات، سیستان و بلوچستان کے موکب داران اور عوام کی صدر پزشکیان سے درخواست

سیستان و بلوچستان کے عوام اور موکب داران نے صدر پزشکیان سے اربعین کے سفر میں پاکستانی زائرین کو درپیش مشکلات کے حل کے لیے سفارتی سطح پر کوششوں کی اپیل کی۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اربعین حسینی کا شمار دنیا کے بڑے سالانہ مذہبی اجتماعات میں ہوتا ہے۔ ہر سال لاکھوں پاکستانی عزاداروں کربلا کی زیارت کے لئے جاتے ہیں، جو عشقِ امام حسینؑ سے لبریز ہو کر ایران اور عراق کے راستے یہ روحانی سفر طے کرتے ہیں۔ اس سفر کے دوران ایران و عراق کے عوام اور موکب داران شب و روز زائرین کی خدمت میں مصروف رہتے ہیں، بالخصوص ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان کے لوگ اس جذبے کو عملی شکل دیتے ہیں۔ تاہم رواں سال پاکستانی زائرین کو متعدد سفری مشکلات کا سامنا ہے، جن میں سب سے اہم مسئلہ ایران کے ساتھ زمینی سرحدوں بالخصوص میرجاوہ اور ریمدان بارڈر کی بندش ہے، جس نے ہزاروں زائرین کے سفر کو غیر یقینی بنا دیا ہے۔ انہی حالات کے پیش نظر سیستان و بلوچستان کے خادمین و موکب داران نے صدر جمہوری اسلامی ایران، ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے دورۂ پاکستان کے دوران اس مسئلے کو ترجیحی بنیادوں پر حل کروانے کے لیے عملی اقدامات کریں، تاکہ اربعین کا یہ نورانی سفر رکاوٹوں سے پاک اور آسان بنایا جاسکے۔

سیستان و بلوچستان کے عوام اور موکب داران نے خط میں لکھا ہے کہ ہم، سیستان و بلوچستان کے اہل بیت علیہم السلام کے دلدادہ اور مہمان نواز عوام، فخر کے ساتھ اعلان کرتے ہیں کہ گذشتہ برسوں میں ہمارا صوبہ، امام حسین علیہ السلام سے عشق کی برکت سے، "موکبِ ابا عبداللہ علیہ السلام" میں تبدیل ہوچکا ہے۔ اس خطے کے لوگ شمال سے جنوب تک، ہر سال ہزاروں پاکستانی زائرین کی خدمت میں اپنے محبت بھرے ہاتھوں اور ایمان سے لبریز دلوں کے ساتھ حاضر رہتے ہیں۔

چونکہ آپ پاکستان کے سرکاری دورے پر روانہ ہونے والے ہیں اور ملک کے اعلیٰ حکام سے ملاقات متوقع ہے، ہم درخواست کرتے ہیں کہ پاکستانی زائرین کی اربعین کے عظیم مارچ میں شرکت کے لیے ایران میں داخلے کے عمل کو آسان بنانے اور ان کی آمد و رفت سے متعلق امور کی پیروی کو مذاکرات کی ترجیحات میں شامل کریں۔

یہ درخواست سیستان و بلوچستان کے 200 سے زائد موکب داروں اور 2000 فعال خادمین کی جانب سے پیش کی جارہی ہے۔ یہ وہ افراد ہیں جو میرجاوہ اور ریمدان جیسے سخت گرم مرزی علاقوں میں محض حضرت حسین علیہ السلام کے زائرین کی خدمت کی امید پر کھڑے رہتے ہیں۔

جناب صدر! ہر سال 80 ہزار سے زائد پاکستانی زائرین، ایران کے مشرقی راستے سے دل میں اربعین کا عشق لے کر سفر کرتے ہیں۔ یہ راستہ صرف ایک گزرگاہ نہیں، بلکہ ایمان، اخوت اور ملتوں کے درمیان اتحاد کا ایک ذریعہ ہے۔

ہم سیستان و بلوچستان کے عوام، پاکستانی زائرین کے خادم ہونے پر فخر محسوس کرتے ہیں۔ لیکن ہماری نگاہیں آپ کی قیادت اور اعلی حکومتی حمایت پر مرکوز ہیں تاکہ یہ نورانی راستہ ماضی سے بھی زیادہ مستحکم انداز میں جاری رہے۔

اس وقت، ریمدان اور میرجاوہ کی سرحدوں پر صوبے کے دس مقامات پر زائرین کے استقبال اور خدمت کے لیے موکب تیار ہوچکے ہیں، اور یوں پورا سیستان و بلوچستان ایک عظیم موکب میں تبدیل ہوچکا ہے جو ان عزیز مہمانوں کی آمد کا منتظر ہے۔

News ID 1934624

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha