مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مصری پارلیمنٹ کے معروف رکن مصطفی بکری نے صہیونی منصوبے کے حوالے سے مصر کی قومی سلامتی کو لاحق سنگین خطرے پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ اسرائیلی منصوبہ براہ راست مصر کی سلامتی کے خلاف سازش ہے، جس کے تحت فلسطینی پناہ گزینوں کو جنوبی غزہ سے نکال کر مصر کی سرحدوں اور صحرائے سینا کی طرف دھکیلا جا رہا ہے۔
مصطفیٰ بکری نے خبردار کیا کہ قاہرہ ایک گہری سازش کے مقابل کھڑا ہے، جس کا مقصد فلسطینیوں کو غزہ سے جبری طور پر نکال کر مصر میں داخل کرنا ہے۔
انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو کے حالیہ امریکی دورے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ نتن یاہو نے خود کہا ہے کہ اسرائیل کے پاس تاریخی موقع ہے کہ وہ اپنی توسیع کو تمام سمتوں میں پھیلائے۔
بکری نے مزید کہا کہ اسرائیل کا مقصد نازی طرز کے کیمپ بنا کر فلسطینیوں کو محصور کرنا ہے، جس پر پوری عرب دنیا کو متحد اور شدید ردعمل دینا چاہیے۔
اسرائیلی ذرائع کے مطابق صہیونی حکومت نے ایسے منصوبے پیش کیے ہیں جن کے تحت فلسطینی پناہ گزینوں کو رفح میں عارضی کیمپوں میں منتقل کرنے کے بعد غزہ سے مکمل طور پر باہر نکالنے کی کوشش کی جائے گی۔
یہ اقدام نہ صرف بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے بلکہ مصر جیسے ہمسایہ ممالک کے داخلی استحکام اور قومی خودمختاری کے لیے ایک شدید خطرہ بن سکتا ہے۔
آپ کا تبصرہ