مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوری ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے کابینہ کے آج کے اجلاس میں موجودہ نازک حالات میں ایرانی عوام کی خدمت کے لیے ملک کے انتظامی اداروں کے مابین ہم آہنگی اور ان کی انتھک کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ملک کے وزراء اور دیگر انتظامی اداروں کے سربراہان کے اختیارات کو وسیع کردیا جائے گا تاکہ وہ کھلے ہاتھوں کے ساتھ زیادہ کارکردگی دکھاتے ہوئے معاملات کو انجام دے سکیں۔
صدر مملکت نے کہا کہ دشمنوں کا خیال تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے فوجی کمانڈروں اور سائنسدانوں کو شہید کر کے ملک میں نظام درہم برہم کردیا جائے گا لیکن رہبر معظم انقلاب اسلامی کی حکمت عملی، بصیرت اور انتہائی قلیل وقت میں شہداء کی جگہ کو انتہائی زیرکی کے ساتھ پر کر کے جارح دشمن کو کم سے کم وقت میں فیصلہ کن اور منہ توڑ جواب دے کر ان کے خواب کو چکناچور کردیا۔
صدر مملکت نے مزید کہا کہ صیہونی حکومت کی جانب سے ہمارے ملک کے خلاف جارحیت کی وجہ سے کچھ مسائل پیدا ہوئے اور کمانڈروں، سائنسدانوں اور ملک کے دیگر بے گناہ لوگوں کی شہادت ہوئی۔ ان تمام چیزوں کے باوجود اب وقت آگیا ہے کہ اختلافات کو ایک طرف رکھ کر عوام کی عظیم صلاحیتوں کو عملی جامہ پہنایا جائے۔ ایرانی قوم نے بارہا ثابت کیا ہے کہ وہ اس سرزمین کے تحفظ کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔
پزشکیان نے ایران کی بعض ایٹمی تنصیبات پر کل(21 اور 22 جون کی درمیانی شب) رات کے امریکی حملے کا ذکر کرتے ہوئے اس ظالمانہ اور شرمناک اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں نے اس سلسلے میں کہا اس جارحیت سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف صیہونی حکومت کے جارحانہ اقدامات کا اصل سبب امریکہ ہے، اگرچہ اس نے شروع میں اپنے کردار کو چھپانے کی کوشش کی، لیکن ہمارے ملک کی مسلح افواج کے فیصلہ کن اور تابڑ توڑ جواب نے اسے سامنے آنے پر مجبور کیا۔
صدر مملکت نے تاکید کی کہ مقبوضہ علاقوں پر اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے آج (22 جون 2025ء)صبح ہونے والے طاقتور حملے درحقیقت امریکہ کی جارحانہ پالیسیوں کا جواب ہیں، کیونکہ بنیادی طور پر صیہونی حکومت اسلامی جمہوریہ ایران پر خود سے حملہ کرنے کی صلاحیت اور ہمت نہیں رکھتی۔
صدر مملکت نے کہا کہ حالیہ واقعات سے معلوم ہوا کہ آج کی دنیا میں جمہوریت، انسانی حقوق اور بین الاقوامی قانون جیسے اقدار کتنے بے معنی ہوچکے ہیں۔ ایسی دنیا میں ملک کی آزادی، وقار اور سلامتی کے تحفظ کا واحد راستہ طاقت کا حامل ہونا ہے۔ اس طاقت کا پہلا اور سب سے اہم ذریعہ داخلی اتحاد اور ہم آہنگی ہے اور اگلے مرحلے میں نخبگان، دانشوروں، معاشیات کے ماہرین اور عوام کے مختلف طبقوں کی طرف سے جامع حمایت ہے۔
18:36 - 2025/06/22
آپ کا تبصرہ