مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکہ کی جانب سے ایران کے پرامن جوہری تنصیبات پر ظالمانہ فوجی جارحیت کے بعد دنیا بھر سے مختلف ردعمل سامنے آئے ہیں۔
پاکستان پارلیمنٹ کی دفاعی کمیٹی کے سربراہ نے کہا ہے کہ امریکہ کا ایران کے جوہری تنصیبات پر حملہ جنگی جرم ہے۔
سعودی عرب کے وزارت خارجہ نے بیان دیا کہ ہم ایران کے جوہری تنصیبات پر امریکی حملے کے بعد خطے میں ہونے والی صورتحال کو انتہائی تشویش کے ساتھ مانیٹر کر رہے ہیں۔
عراقی حکومت کے ترجمان باسم العوادی نے کہا کہ ایران کے اندر جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانا مشرق وسطیٰ کی سلامتی اور امن کے لیے خطرناک دھمکی ہے اور خطے کی استحکام کو شدید خطرات سے دوچار کرتا ہے۔
فلسطینی مزاحمتی کمیٹیوں نے بیان جاری کیا کہ فردو، نطنز اور اصفہان کی تنصیبات پر حملہ جارحیت اور پورے خطے کے لیے خطرہ ہے، اور تمام آزاد قوموں کو چاہیے کہ وہ متحد ہو کر ان متکبر جارحین کا مقابلہ کریں۔
ایران پر امریکی حملے کے بعد قطر، یمن اور مصر کا شدید ردعمل
ایران پر امریکی حملے کے بعد دنیا بھر سے مذمتی بیانات سامنے آ رہے ہیں، جن میں خطے کے اہم ممالک نے اس جارحیت پر شدید تشویش اور مذمت کا اظہار کیا ہے۔
قطر کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ ہم خطے میں جاری خطرناک کشیدگی سے خبردار کرتے ہیں، جو علاقائی اور عالمی سطح پر تباہ کن نتائج کا باعث بن سکتی ہے۔
یمن کی انصار اللہ تحریک نے ایران پر امریکی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے "اسرائیلی مفادات کے لیے بزدلانہ جارحیت" قرار دیا اور کہا کہ "یہ حملہ علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی کے لیے براہِ راست خطرہ ہے۔
مصری وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم ایران میں حالیہ پیش رفت پر تشویش کا اظہار کرتے ہیں اور خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کی مذمت کرتے ہیں، کیونکہ اس کے نتائج مشرق وسطیٰ اور دنیا بھر کے امن و استحکام کے لیے خطرناک ہو سکتے ہیں۔
نوٹ: یہ اب تک کی خبر ہے اس خبر میں مزید تفصیلات شامل کی جا رہی ہیں لہٰذا نئی معلومات کیلئے صفحہ ریفریش کریں۔
آپ کا تبصرہ