11 دسمبر، 2025، 10:13 AM

ایرانی صدر پزشکیان کا دورہ قازقستان؛ وسطی ایشیائی ممالک سے تجارتی حجم بڑھانے پر زور

ایرانی صدر پزشکیان کا دورہ قازقستان؛ وسطی ایشیائی ممالک سے تجارتی حجم بڑھانے پر زور

ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے بدھ کے روز وسطی ایشیا کی دو ریاستوں کے دو روزہ دورے پر روانگی سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: ایران اور قازقستان کے درمیان موجودہ تجارتی حجم بہت کم اور ناکافی ہے۔ لہذا اسے فوری طور پر بڑھانے کی ضرورت ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے صدر مسعود پزشکیان بدھ کے روز دو روزہ دورے کے لیے قازقستان کے دارالحکومت آستانہ روانہ ہو گئے۔

وسطی ایشیا کی دو ریاستوں کے دورے پر روانہ ہونے سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے، پزشکیان نے کہا کہ یہ ترکمانستان میں منعقد ہونے والے بین الاقوامی سال برائے امن اور اعتماد کے پروگرام میں شرکت کا ایک اچھا موقع ہے۔

انہوں نے دیگر اقوام کے حوالے سے مغربی ممالک کی غلط پالیسیوں پر سخت تنقید کی اور کہا: جو لوگ امن، سلامتی اور انسانیت کے داعی ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں، وہی خطے میں جنگ کو ہوا دے رہے ہیں اور درحقیقت وہ مجرم اور نسل کش لوگ ہیں جو بھوک، پیاس اور بیماری سے خواتین اور بچوں کو قتل کر رہے ہیں۔

ترکمانستان میں منعقد ہونے والے کانفرنس کے بارے میں انہوں نے مزید کہا: یہ خطے کے سربراہان مملکت کے لیے ایک موقع ہے کہ وہ اس کانفرنس میں ایک ساتھ بیٹھیں اور آپس میں بات کریں۔

انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا: ہمیں کوشش کرنی چاہیے کہ ہم سچائی سے بات کریں اور نہ صرف الفاظ میں بلکہ عمل میں بھی اس خطے اور دنیا میں امن قائم کریں اور اسے برقرار رکھیں۔

ایرانی صدر نے ایران اور وسطی ایشیائی ممالک کے درمیان کم تجارتی سطح کا بھی ذکر کیا اور کہا: ایران اور قازقستان کے درمیان تجارتی حجم 300 سے 400 ملین ڈالر ہے، جو کچھ بھی نہیں ہے اور اسے بڑھایا جانا چاہیے۔

اس دوران، پزشکیان نے انکشاف کیا کہ چیمبر آف کامرس اور کاروباری ارکان کے کئی وفود ان ساتھ قازقستان کا سفر کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ قازقستان کا یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو گہرا کرنے کی بنیاد فراہم کر سکتا ہے۔

صدر پزشکیان نے کہا: مسلم ممالک کے ساتھ ہمارے تعلقات ہمارے عقائد کی بنیاد پر زیادہ قریبی، گہرے اور باہم مربوط ہونے چاہئیں۔ ہمیں ایک دوسرے کی مدد کرنے اور اپنے تجربات ایک دوسرے کے ساتھ بانٹنے کی کوشش کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) اور یوریشین اقتصادی یونین (EEAU) جیسی علاقائی تنظیموں کی رکنیت پہلے ہی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے بنیاد فراہم کر چکی ہے۔

News ID 1937012

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha