مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ ایران کی جانب سے شدید جوابی حملوں کے باعث امریکہ نے صہیونی حکومت کو بچانے کے لئے ہاتھ پیر مارنا شروع کی اہے۔
صہیونی اخبار هاآرتز نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ نے ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کم کرنے کے لیے پیغام رسانی کا عمل شروع کر دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق فریقین کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کی کوششیں جاری ہیں تاکہ کشیدگی میں کمی لائی جاسکے۔ صہیونی ذرائع نے ان کوششوں کو تل ابیب کو خفت سے محفوظ رکھنے کی حکمت عملی قرار دیا ہے۔
قبل ازیں، بعض ایرانی حکام نے انکشاف کیا تھا کہ امریکہ، اسرائیل کے دباؤ میں آ کر ایران سے وعدہ صادق ۳ کے تحت جاری حملے روکنے کے لیے پیغامات بھیج چکا ہے۔
قابلِ ذکر ہے کہ امریکہ، جو صہیونی حکومت کا سب سے بڑا اتحادی ہے، گزشتہ 20 ماہ سے غزہ میں جاری نسل کشی پر آنکھیں بند کیے ہوئے ہے اور اب جب کہ ایران کے تباہ کن جوابی حملوں نے اسرائیل کے سیاسی و عسکری توازن کو بگاڑ دیا ہے اور صہیونی رائے عامہ پر منفی اثر پڑا ہے، واشنگٹن پر دباؤ بڑھ گیا ہے کہ وہ صہیونی حکومت کو سخت حالات سے نکالے۔
آپ کا تبصرہ