14 جون، 2025، 6:00 PM

ایران اور امریکہ کے درمیان مذاکرات جاری نہیں رہ سکتے، عراقچی

ایران اور امریکہ کے درمیان مذاکرات جاری نہیں رہ سکتے، عراقچی

ایران کے وزیر خارجہ نے یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ سے ٹیلی فونک گفتگو کے دوران کہا کہ ایسے وقت میں جب صہیونی حکومت کی بربریت جاری ہے، ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ مذاکرات نہیں ہوسکتے۔

مہر خبر رساں ایجنسی کے مطابق،ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کایا کالاس سے ٹیلیفونک گفتگو کے دوران کہا کہ ایسے وقت میں جب صہیونی حکومت کی بربریت جاری ہے، ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ مذاکرات نہیں ہوسکتے۔

 انہوں نے اسرائیلی حکومت کی جانب سے ایران کی خودمختاری اور ارضی سالمیت کی سنگین خلاف ورزی، ایٹمی تنصیبات اور رہائشی علاقوں پر حملے، اور متعدد ایرانی فوجی افسران، سائنسدانوں، خواتین اور بچوں کی شہادت پر شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے فوری اور واضح ردعمل کا مطالبہ کیا۔

عراقچی نے کہا کہ تمام وہ ممالک جو خود کو امن اور قانون کی حکمرانی کا علمبردار کہتے ہیں، ان پر لازم ہے کہ وہ اسرائیل کی مجرمانہ کارروائیوں کی مذمت کریں اور اسے جارحیت سے باز رکھنے کے لیے مؤثر دباؤ ڈالیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ دنوں میں عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی  کی جانب سے ایران کے پرامن جوہری پروگرام کے خلاف جو قرارداد منظور کی گئی ہے، وہ دراصل یورپی ٹرائیکا  اور امریکہ کی پشت پناہی سے اسرائیل کے لیے حملوں کا جواز فراہم کرنے کا ذریعہ بنی ہے۔

عراقچی نے اس بات پر زور دیا کہ پرامن جوہری تنصیبات پر حملہ بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی ہے، اور عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ اسرائیل کو اس غیرقانونی اقدام پر جواب دہ ٹھہرائے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے ایران کی جانب سے کیے گئے سفارتی اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے یورپی یونین اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل ارکان سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی جارحیت کی کھلی مذمت کریں اور اس کا مواخذہ کریں۔

انہوں نے امریکی صدر کے حالیہ بیانات اور واشنگٹن کی براہِ راست حمایت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ صہیونی حکومت کی جارحانہ کارروائیاں درحقیقت امریکہ کی پشت پناہی کا نتیجہ ہیں۔

عراقچی نے زور دیا کہ اس موجودہ صورتحال میں، ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کو جاری رکھنا کسی طور قابلِ قبول نہیں ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ ایران اپنی قومی خودمختاری اور سرزمین کے دفاع کے لیے فیصلہ کن ردعمل دے چکا ہے، اور جوابی اقدام کے اپنے قانونی حق کو استعمال کرنے کے لیے مکمل طور پر پرعزم ہے۔

دوسری جانب، یورپی یونین کی خارجہ پالیسی سربراہ کایا کالاس نے علاقے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر افسوس اور تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین سفارتی کوششوں کی حمایت کرے گی تاکہ خطے میں امن اور استحکام بحال کیا جا سکے۔

News ID 1933502

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha