مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران نے اسرائیل پر حملوں کی لہر شروع کردی ہے جس میں تل ابیب اور دیگر شہروں پر میزائلوں کی بارش کردی گئی ہے۔
اعلی ایرانی رہنما نے امریکی نیوز چینل سیانان کو بتایا کہ ایران مستقبل قریب میں اسرائیل پر اپنے حملوں میں شدت لائے گا اور وہ تمام ممالک جو اسرائیل کی فضائی دفاعی مدد کر رہے ہیں، ایران کے جوابی حملوں کا نشانہ بن سکتے ہیں۔
اس ایرانی عہدیدار نے، جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا، واضح کیا کہ ایران ہر اُس ملک کی علاقائی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنائے گا جو صہیونی رژیم کے دفاع میں حصہ لے۔ ایران کا یہ اقدام بین الاقوامی قوانین کے تحت اس کے دفاعی حق کے عین مطابق ہے۔
اس بیان کو بعض عرب میڈیا نے اردن کے لیے براہ راست انتباہ قرار دیا ہے، جس نے ایرانی میزائلوں کو روکنے کی کوشش میں اسرائیلی فضائی دفاعی نظام کا ساتھ دیا۔ اگرچہ اردن کی یہ کوششیں زیادہ مؤثر نہیں رہیں، مگر اسے تل ابیب کو خوش کرنے کی علامتی کوشش قرار دیا گیا ہے۔
سوشل میڈیا پر عرب صارفین نے صہیونی حکومت کی علی الاعلان حمایت پر اردن پر شدید تنقید اور برہمی کا اظہار کیا۔
آپ کا تبصرہ