13 جون، 2025، 1:08 PM

صیہونی رژیم کا ایران پر حملہ اور بین الاقوامی ردعمل

صیہونی رژیم کا ایران پر حملہ اور بین الاقوامی ردعمل

صیہونی رژیم کے ایران پر حملے کے بعد بین الاقوامی سطح پر شدید ردعمل دیکھنے میں آیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق صیہونی رژیم کے ایران پر حملے کے بعد بین الاقوامی سطح پر شدید ردعمل دیکھنے میں آیا ہے۔

چین کا بیان

چینی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ ہم اسلامی جمہوریہ ایران کی خودمختاری، سلامتی اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزیوں کی مخالفت کرتے ہیں۔ ہم مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں اضافے اور تنازعات کے پھیلاؤ کو قبول نہیں کرتے۔

پاکستان کا بیان

پاکستانی وزیر اعظم نے ایرانی نیوکلیئر کمانڈرز اور سائنسدانوں کی شہادت پر تعزیت کی۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر ایک پیغام میں اسرائیلی حکومت کے ایران پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے لکھا: عالمی برادری اور اقوام متحدہ کشیدگی میں اضافے کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کریں۔

ترکی

ترکی کی وزارت خارجہ نے ایران پر صیہونی حکومت کے جارحانہ حملے کی مذمت کی ہے۔

ترک وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا: یہ حملہ، جو واضح طور پر بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کرتا ہے، ایک اشتعال انگیز عمل ہے جو خطے میں اسرائیل کی اسٹریٹجک عدم استحکام کی پالیسی کو ظاہر کرتا ہے۔
نیتن یاہو نہیں چاہتے کہ کوئی بھی مسئلہ سفارتی طریقے سے حل ہو اور وہ اپنے مفادات کے مطابق علاقائی استحکام اور عالمی امن کو خطرے میں ڈالنے سے دریغ نہیں کرے گا۔

قطر

قطر نے صیہونی حکومت کے ایران پر حملے پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ قطری وزارت خارجہ نے کہا: قطر اسلامی جمہوریہ ایران کی سرزمین پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتا ہے اور اسے ایران کی خودمختاری اور سلامتی کی صریح خلاف ورزی سمجھتا ہے۔

قطری وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ قطر اس خطرناک کشیدگی پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتا ہے جو کہ جارحانہ پالیسیوں کے اعادہ کے عین مطابق ہے جس سے خطے کی سلامتی اور استحکام کو خطرہ ہے۔

قطری وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ قطر ایک بار پھر تشدد کے خلاف اپنے مضبوط موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کشیدگی کی روک تھام کا مطالبہ کرتا ہے۔

برطانیہ کا ردعمل

برطانوی وزیراعظم نے ایران پر صیہونی حکومت کے حملوں پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کشیدگی میں اضافے کو خطے میں کسی کے مفاد میں نہیں سمجھا۔

News ID 1933429

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha