مہر خبر رساں ایجنسی کے مطابق یمن کے ساتھ تنازع میں واشنگٹن علاقائی اتحادیوں کو بھی شامل کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ متحدہ عرب امارات سے وابستہ یمنی گروہوں کی جانب سے انصار اللہ کے خلاف ایک بڑے زمینی حملے کی تیاریوں کی خبریں گردش کر رہی ہیں تاہم سعودی عرب نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اس حملے سے لاتعلقی اختیار کی ہے۔
امریکی جریدے وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق سعودی عرب کو اندیشہ ہے کہ اگر وہ دوبارہ جنگ میں شامل ہوا تو یمنی مسلح گروہوں کی جانب سے اس کے خلاف میزائل اور ڈرون حملے دوبارہ شروع ہوسکتے ہیں۔
ان واقعات کو سعودی خارجہ پالیسی میں ایک نمایاں تبدیلی کے طور پر پیش کیا جارہا ہے کیونکہ ماضی میں سعودی عرب یمن پر فوجی حملوں میں پیش پیش رہا ہے۔
اس سے قبل وال اسٹریٹ جرنل نے بتایا تھا کہ متحدہ عرب امارات سے وابستہ یمنی گروہ انصار اللہ کے خلاف مغربی ساحلی علاقوں خصوصا الحدیدہ پر قابض ہونے کے لیے ایک بڑے حملے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ یہ منصوبہ حالیہ امریکی فضائی کارروائیوں کے پس منظر میں سامنے آیا ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ان گروہوں کا مقصد انصار اللہ کی اہم اقتصادی راہداریوں کو کاٹنا ہے تاکہ یمنی مقاومتی تنظیم کو کمزور کیا جاسکے۔
آپ کا تبصرہ