24 مارچ، 2025، 9:33 PM

دباؤ کی پالیسی کے تحت امریکہ سے براہ راست مذاکرات نہیں کریں گے، ایرانی وزیر خارجہ

دباؤ کی پالیسی کے تحت امریکہ سے براہ راست مذاکرات نہیں کریں گے، ایرانی وزیر خارجہ

ایرانی وزیر خارجہ عراقچی نے کہا ہے کہ زیادہ سے زیادہ دباؤ اور روزانہ کی بنیاد پر دی جانے والی دھمکیوں کے ساتھ ہم امریکہ کے ساتھ براہ راست مذاکرات نہیں کریں گے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ جب تک امریکہ کی ایران اور ایرانی عوام کے حوالے سے پالیسی میں بنیادی تبدیلی نہیں آتی، ہم براہ راست مذاکرات نہیں کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ کی جانب سے روزانہ لگائے جانے والے الزامات، بار بار سامنے آنے والی نئی پالیسیوں اور غیر معقول مطالبات کے باعث ہم کسی بھی قسم کے براہ راست مذاکرات کے حق میں نہیں ہیں۔ تاہم بیک ڈور مذاکرات کے لیے راستے کھلے ہیں اور ہم مختلف چینلز کے ذریعے بات چیت کا امکان برقرار ہے۔

عراقچی نے اس بات پر زور دیا کہ ایران کی اولین ترجیح قومی مفادات اور عوام کی سلامتی کا تحفظ ہے۔ اس مقصد کے لیے کسی بھی موقع کو ضائع نہیں کیا جائے گا۔

ایران کے وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ وزارت خارجہ نئے سال کے حوالے سے رہبر معظم انقلاب کے نعرے "پیداوار کے لیے سرمایہ کاری" کو عملی جامہ پہنانے کے لیے کوشاں ہے۔

عراقچی نے مزید کہا کہ ملک میں پیداوار اور سرمایہ کاری کی ترقی کے لیے صرف غیر ملکی سرمایہ کاروں پر انحصار نہیں کیا جا سکتا، بلکہ بیرون ملک مقیم ایرانی بھی اس سلسلے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ حکومت ایرانی سرمایہ کاروں کے لیے قوانین کو مزید آسان بنائے گی تاکہ وہ آسانی سے وطن آسکیں اور اپنا سرمایہ ایران منتقل کریں جس سے ملکی معیشت کو فروغ ملے گا۔

News ID 1931359

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha