مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مشرق وسطی کے لیے امریکی صدر کے خصوصی ایلچی اسٹیو وِٹکاف نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ کا مقصد ایران کے ساتھ تعلقات قائم کرنا ہے۔ ہر مسئلے کے حل کے لیے فوجی راستہ اختیار کرنا ضروری نہیں ہے۔
تاہم، انہوں نے اسی گفتگو میں جارحانہ لہجہ اختیار کرتے ہوئے مزید کہا کہ ہم مخصوص حالات میں اور اگر مجبور ہوئے تو ایران کے خلاف فوجی طاقت کا استعمال کریں گے۔
اسٹیو وِٹکاف نے مزید کہا کہ ہم حماس اور ایران کو یہ پیغام دے رہے ہیں کہ آئیں بیٹھ کر بات کریں اور دیکھیں کہ کیا ہم سفارتی طریقے سے کسی نتیجے پر پہنچ سکتے ہیں۔
انہوں نے تاکید کی کہ ہم ایران کے ساتھ سفارتی ذرائع سے اپنے مقصد تک پہنچنے کے لیے تیار ہیں، لیکن اگر یہ ممکن نہ ہوا تو دوسرا آپشن اچھا نہیں ہوگا۔
آپ کا تبصرہ