مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیرخارجہ سید عباس عراقچی نے کہا ہے کہ خطے کے حالات تیزی سے بدل رہے ہیں۔ ان تمام فسادات کے پیچھے امریکہ اور صہیونی حکومت کا ہاتھ ہے۔ غزہ اور لبنان کے بعد شام کی باری آئی ہے۔ یہ سلسلہ یہاں تک محدود نہیں رہے گا بلکہ پورے خطے کو خطرہ درپیش ہے۔
انہوں نے کہا کہ شام سے پہلے صرف صہیونی حکومت کی طرف سے خطرہ درپیش تھا اب تکفیری دہشت گردوں کا خطرہ بھی اس میں اضافہ ہوا ہے۔ اقوام متحدہ کی طرف سے تکفیریوں کو دہشت گرد قرار دینے کے باوجود دہشت گردی کے خلاف لڑنے والے ممالک اس معاملے میں خاموش ہیں یا پس پردہ حمایت کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شام میں تیزی سے حالات بدل رہے ہیں جوکہ نہایت ہی تشویشناک ہے۔ مقاومت کے پاس ان حالات میں متعدد آپشنز ہیں۔ اگر ایک راستہ بند ہوجائے تو زیادہ مشکل پیش نہیں آئے گی کیونکہ دوسرے آپشنز بھی موجود ہیں۔
یاد رہے کہ ایرانی وزیرخارجہ اس وقت عراق کے دورے پر ہیں جہاں بغداد میں انہوں نے عراقی اور شامی وزرائے خارجہ کے ساتھ مذاکرات کیے ہیں۔
آپ کا تبصرہ