مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق شام میں تعیینات ایرانی سفیر حسین اکبری نے کہا ہے کہ ایران اور شام کے درمیان تعلقات وسیع اور گہرے ہیں۔ دونوں ممالک دفاعی اور دیگر شعبوں میں اپنے تعلقات جاری رکھیں گے۔
المیادین سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شام اور ترکی کے درمیان معاہدہ نیک شگوں ہے۔ ہمیں بحران کے حل کی راہ تلاش کرنا چاہئے تاکہ شام میں درپیش مشکلات ختم ہوجائیں۔
انہوں نے کہا کہ داعش اور تکفیری جماعتیں صرف شام کے لئے ہی خطرہ نہیں بلکہ خطے اور عالمی سطح پر درپیش ایک خطرہ ہے جس سے شام اور دوسرے ممالک متاثر ہوں گے۔
اکبری نے کہا کہ صہیونی حکومت کے خلاف ٹھوس موقف کی وجہ سے شام کے خلاف بعض ممالک کا رویہ سخت ہوا ہے۔ امریکہ نے بہت کوشش کی تاکہ شام اور مقاومت کے درمیان جدائی ڈالے۔ شام میں امریکی موجودگی اسرائیل کے فائدے میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ شام میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات میں صہیونی حکومت کے ملوث ہونے کے شواہد مل رہے ہیں۔ لبنان میں جنگ بندی کے فورا میں شام میں فسادات ہونا اس کی واضح مثال ہے۔
آپ کا تبصرہ