مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیرخارجہ سید عباس عراقچی نے کہا ہے کہ امریکی صدارتی انتخابات میں عوام کے حق انتخاب کا احترام کرتے ہیں۔
ایکس پر ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ کیا ایرانی صدر کے انتخاب کے بعد حلف برداری کی تقریب میں شہید اسماعیل ہنیہ پر حملہ آپ کو یاد ہے؟ سب جانتے ہیں کہ یہ حملہ کس نے اور کیوں کیا؟
انہوں نے کہا آج یہی سناریو اسی جیسے ہدف کے لئے بنایا گیا البتہ یہ فرق ہے کہ اس میں کوئی قاتل نہیں ہے۔ اس ڈرامے کی سکرپٹ بہت کمزور ہے۔ کیا کوئی عاقل اس کو مان سکتا ہے کہ فرضی قاتل ایران میں بیٹھ کر ایف بی آئی سے آن لائن رابطہ کرے؟
اس موقع پر کچھ حقائق ہیں جن پر توجہ کی ضرورت ہے:
امریکی عوام نے اپنا فیصلہ سنادیا ہے اور ایران صدر کے انتخاب میں امریکی عوام کے انتخاب کا احترام کرتا ہے۔
ایران ایٹمی ہتھیار بنانے کی کوشش نہیں کررہا ہے۔ بس! ہماری یہ حکمت عملی اسلامی تعلیمات اور سیکورٹی حکمت عملی پر مبنی ہے۔ دونوں طرف اعتماد سازی کی ضرورت ہے۔ یہ شاہراہ یک طرفہ نہیں ہے۔
آپ کا تبصرہ