مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یورپ میں اسلامی طلباء تنظیموں کی یونین نے 13 آبان (استکبار کے خلاف عالمی جد و جہد کا دن) کی مناسبت سے ایک بیان میں صیہونی حکومت کے جرائم کی مذمت کرتے ہوئے اس کے تسلسل کو روکنے کے لیے بین الاقوامی اداروں سے فوری طور پر اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔
اس یونین کے بیان کا متن حسب ذیل ہے:
بسم الله الرحمن الرحیم
13 نومبر، یومِ طلبہ اور عالمی استکبار کے خلاف جنگ کا دن ہے جو طلبہ کے جبر و ناانصافی کے خلاف قیام کی یاد دہانی کراتا ہے۔
آج ہم غزہ اور لبنان میں پہلے سے کہیں زیادہ وحشیانہ جرائم کا مشاہدہ کر رہے ہیں جس سے دنیا کے ہر آزاد شخص کا ضمیر آزردہ ہے۔
حالیہ حملوں میں 50,000 سے زیادہ بے گناہ افراد جن میں 25,000 سے زیادہ خواتین اور بچے بھی شامل ہیں اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔
اس خوفناک اعدادوشمار میں 17 ہزار سے زائد معصوم پھول (بچے) بھی شامل ہیں جو ایک روشن مستقبل کی امید لئے کھلے تھے۔ یہ جرائم انسانی حقوق اور تمام بین الاقوامی اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہیں۔
ہم یورپ میں اسلامی طلباء تنظیموں کی یونین کے ارکان ان جرائم کی شدید مذمت کرتے ہوئے فلسطینی مظلوم عوام کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اعلان کرتے ہیں۔
ہم دنیا بھر میں ان غیر انسانی رویوں کی مذمت میں منعقد ہونے والے مظاہروں کی حمایت کرتے ہیں۔ لوگوں کے یہ پرجوش مظاہرے ظلم کے خلاف قیام اور عالمی بیداری کو ثابت کرتے ہیں۔
رہبر معظم کے بیانات کے مطابق ہم اس بات پر زور دیتے ہیں کہ ظلم اور استکبار کا مقابلہ کرنا ایک دینی اور انسانی فریضہ ہے۔ جیساکہ انہوں نے فرمایا: تمہیں استکبار اور ظلم و جبر کی نشانیوں کے خلاف قیام اور ظالم دنیا کے خلاف جنگ کو اپنی زندگی کا مقصد بنانا اور جاننا چاہیے۔
ہم نوجوان مسلمان طلبہ ہونے کے ناطے اس راستے کو جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں اور ہم رہبر معظم انقلاب کی سفارشات پر عمل کرتے ہوئے انصاف اور آزادی کے راستے پر گامزن ہیں۔
جیسا کہ انہوں نے زور دیا: جس راستے پر ہم جا رہے ہیں وہ کوئی مختصر راستہ نہیں ہے، اور نہ ہی یہ کوئی آسان راستہ ہے۔ یہ ایک ایسا راستہ ہے کہ جس پر چلنے کی زیادہ تر ذمہ داری آپ نوجوانوں پر عائد ہوتی ہے۔"
ہم تمام حکومتوں، بین الاقوامی تنظیموں اور انسانی حقوق کے اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنی انسانی اور قانونی ذمہ داریاں پوری کریں اور ان جرائم کو فوری طور پر روکنے کے لیے کارروائی کریں، نیز انسانی جان و مال کے تحفظ کو ترجیح دی جائے اور ناانصافی اور تشدد کو انسانی اقدار پر غالب آنے کی اجازت نہ دی جائے۔
آخر میں، ہم دنیا کے تمام طلباء اور انصاف کے متلاشی لوگوں سے کہتے ہیں کہ وہ دنیا بھر میں اس ظلم و نا انصافی کے خلاف پرامن اجتماعات جاری رکھیں اور فیصلہ سازوں پر دباؤ بڑھاتے ہوئے غزہ اور لبنان کے معصوم لوگوں کے خلاف جارحیت کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کریں۔
والسلام علی من اتبع الهدی
یورپ میں اسلامی طلباء کی تنظیموں کی یونین، 3 نومبر 2024
آپ کا تبصرہ