30 جولائی، 2024، 7:46 PM

امریکہ اور مغربی ممالک کے دباؤ اور دھونس دھمکیوں سے مرعوب نہیں ہوں گے، صدر پزشکیان

امریکہ اور مغربی ممالک کے دباؤ اور دھونس دھمکیوں سے مرعوب نہیں ہوں گے، صدر پزشکیان

ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے حلف برداری کے بعد پارلیمنٹ میں اپنے خطاب میں کہا کہ دنیا نے بخوبی جان لیا ہے کہ ایران دباو اور دھونس دھمکی قبول نہیں کرتا ہے۔ ایران ہمیشہ تاریخ کی درست سمت میں کھڑا رہا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے پارلیمنٹ ہاؤس میں ایران کے نویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھالیا۔

اس موقع پر اعلی ایرانی سول اور ملٹری حکام کے علاوہ غیر ملکی اعلی سرکاری اور غیر سرکاری مہمانوں کی کثیر تعداد موجود تھی۔

حلف برداری کے بعد اپنے خطاب میں صدر پزشکیان نے کہا کہ ہم وقار، حکمت اور مصلحت کے اصولوں کی بنیاد پر دنیا کے ساتھ تعمیری اور موثر روابط قائم کرنے کی کوشش کریں گے۔ دنیا کو بھی ایک طاقتور، امن کے خواہاں اور باوقار ایران کی شرکت سے علاقائی اور عالمی مسائل کے حل کے منفرد موقع سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ پڑوسیوں کے ساتھ تعلقات کو بہتر اور مضبوط بنانا نئی حکومت کی خارجہ پالیسی کی ترجیح ہے۔ ایران خطے میں اقتصادی، سائنسی اور تکنیکی شعبوں میں ترقی یافتہ ملک بننا چاہتا ہے۔ ایسا خطہ جہاں تمام پڑوسی ممالک معاشی ترقی اور آنے والی نسلوں کی زندگی کی بہتری کے لیے مشترکہ اقدامات کر سکیں۔

فلسطین کی صورتحال پر انہوں نے کہا کہ وہ ممالک جو صیہونی حکومت کو غزہ کی پٹی میں معصوم بچوں کو قتل کرنے کے لیے ہتھیار فراہم کرتے ہیں وہ دوسروں کو انسانیت کا سبق پڑھانا چھوڑ دیں۔ ہم ایک ایسی دنیا چاہتے ہیں جس میں مظلوم فلسطینی عوام کو قبضے، جبر، اسیری اور نسل کشی سے نجات دلائی جائے۔

مغربی ممالک کے ساتھ تعلقات اور مذاکرات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہم مغربی ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ حقائق کو سمجھیں اور باہمی احترام کی بنیاد پر ایران کے ساتھ تعلقات استوار کریں۔ گذشتہ کئی سالوں کے دوران ہونے والے مذاکرات سے دنیا کو بخوبی علم ہوگیا ہے کہ ایران کسی کے دباو اور دھونس دھمکیوں سے مرعوب نہیں ہوگا۔ مغربی ممالک کو ایران کے ساتھ باہمی احترام کے ساتھ بات کرنی چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی ممالک کے ساتھ اقتصادی تعلقات اور روابط برقرار کرنا ایران کا حق ہے۔ میں ایران پر عائد پابندیوں کو ختم کروانے کی بھرپور کوشش کروں گا۔

صدر پیزشکیان نے اس بات پر دوبارہ زور دیا کہ ان کی حکومت ایران مخالف پابندیوں کو ہٹانے کے لیے دنیا کی بڑی طاقتوں کے ساتھ بات چیت جاری رکھنے کے لیے تیار ہے، مغرب اور واشنگٹن کو یاد دلاتے ہیں کہ ایران کا جوہری پروگرام پرامن ہے کیونکہ اس کی تصدیق بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی نے بھی کی ہے۔

News ID 1925684

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha