مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تہران کے حسینیہ امام خمینی میں نومنتخب ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کے دور صدارت کے آغاز کی تقریب منعقد ہوئی جس میں رہبر معظم نے خصوصی شرکت کی۔
تقریب میں ملکی اعلی سیاسی اور دفاعی شخصیات کے علاوہ غیر ملکی مہمانوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
تقریب کے دوران رہبر معظم کا حکمنامہ پڑھا گیا جس میں انہوں نے ڈاکٹر مسعود پزشکیان کو ایران کے صدر ہونے کا باقاعدہ حکم جاری کیا ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رہبر معظم نے کہا کہ شہید رئیسی کے جانسوز واقعے کے بعد نئے صدر کے انتخاب کا مرحلہ کامیابی کے ساتھ انجام پذیر ہوا جس کے ثمرات ان شاء اللہ مستقبل میں نظر آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ قائم مقام صدر کی نگرانی میں حکومت نے اچھے انداز میں حکومت کی اور انتقال اقتدار تک تمام امور بخوبی انجام دیے۔
رہبر معظم نے کہا کہ انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد امام خمینی نے ملکی امور میں عوامی رائے کو خصوصی مقام عطا کیا اور حقیقی جمہوریت قائم ہوگئی۔ ایرانی عوام نے جمہوریت اور حق رائے کے حصول کے لئے بڑی قربانیاں دیں اور عوام کے قیام کے نتیجے میں جمہوریت قائم ہوگئی۔
انہوں نے کہا کہ نومنتخب صدر جناب پزشکیان نے اپنی تقریر میں انقلاب اسلامی کے راہنما اصولوں کی طرف اشارہ کیا۔ ہم سب کو نومنتخب صدر کے ساتھ مل کر تعاون کرنا چاہئے۔
رہبر انقلاب نے کہا کہ ملکی مشکلات حل کرنے کے لئے جہادی کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ملکی وسائل اور قدرتی ذخائر کے ذریعے اقتصادی مشکلات پر قابو پاسکتے ہیں۔ اس کے لئے شرط یہی ہے کہ بلند ہمت کے ساتھ امور کو آخر تک پہنچائیں۔
انہوں نے کہا کہ شہید رئیسی جہادی کام کا عملی نمونہ تھے۔ وہ اپنے وظائف کی انجام دہی میں دن رات کوشش کرتے تھے۔
انہوں نے نئی حکومت کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ عالمی اور علاقائی مسائل پر دوسروں سے متاثر ہونے کے بجائے موثر انداز میں کردار ادا کرے۔ شہید امیر عبداللہیان نے اس حوالے سے اپنا کردار بخوبی ادا کیا۔ شہید عبداللہیان سفارت کاری اور مذاکرات میں نہایت ہی قابلیت رکھتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ نئی حکومت کو ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کے لئے خصوصی توجہ کرنا چاہئے۔ ان ممالک کے تعلقات کو خصوصی اہمیت دے جنہوں نے مشکلات میں ہمارا ساتھ دیا۔ یورپی ممالک نے چونکہ گذشتہ چند سالوں کے دوران ہمارے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا لہذا جب تک وہ اپنا رویہ نہ بدلیں ایران بھی اپنا موقف برقرار رکھے گا۔
رہبر معظم نے کہا کہ غزہ میں صہیونی حکومت کے مظالم پوری دنیا میں زیربحث ہیں۔ صہیونی حکومت حقیقت میں جنایت کاروں کا ایک نیٹ ورک ہے۔
آپ کا تبصرہ