مہر خبررساں ایجنسی، بین الاقوامی ڈیسک، الناز رحمت نژاد: شہید محمد نعمہ ناصر المعروف حاج ابونعمہ 1965 میں پیدا ہوئے۔ حزب اللہ کا کمانڈر بدھ کے روز جنوبی لبنان کے علاقے حداثا میں صہیونی ڈرون حملے میں شہید ہوئے۔ انہوں نے جنوبی لبنان میں صہیونی فورسز کو متعدد مرتبہ ناکوں چنے چبوائے۔
لبنانی مبصر علی مطر نے المیادین کو بتایا کہ شہید ابونعمہ نے اب تک صہیونی فوج کے خلاف کارروائیوں کی منصوبہ بندی کی ہے۔ شہید ابو نعمہ اس یونٹ کا کمانڈر تھا جس نے صہیونی فوجیوں کو مقبوضہ فلسطین کے شمال میں واقع بارنیت چھاؤنی سے فرار ہونے پر مجبور کیا۔ علاوہ ازین شہید ابو نعمہ کی قیادت میں ہی قابض فوج کی پہلی اور دوسری جاسوسی غبارے کو نشانہ بنایا گیا۔ ان کی قیادت میں متعدد میزائل حملے کیے گئے۔
صہیونی فوج نے حزب اللہ کے سخت ردعمل کے پیش نظر ابھی تک ابونعمہ کی شہادت کے بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔
شہید ابونعمہ نے 2006 میں جنوبی لبنان میں اسرائیل اور شام اور عراق میں داعش اور القاعدہ کے خلاف جہاد میں اہم کردار ادا کیا۔ وہ داعش کے ساتھ ایک لڑائی میں زخمی بھی ہوئے۔ انہوں نے شمالی فلسطین میں لڑائیوں کے دوران صہیونی فوج کے خلاف درجنوں کارروائیوں کی قیادت بھی کی۔
حزب اللہ کی نگران کونسل کے سربراہ ہاشم صفی الدین نے کہا کہ ہمیں شہید ابونعمہ پر فخر ہے۔ وہ مقاومت کا بہترین نمونہ ہے۔ کسی کمانڈر کے شہید ہونے سے نہ مقاومت کا پرچم گرتا ہے اور نہ شکست کھاتی ہے۔ اس کمانڈر شہید ہوتا ہے تو دوسرا پرچم اٹھاتا ہے۔ شہادت سے ہمارا ارادہ مزید سخت اور عزم راسخ ہو جاتا ہے۔
شہید ابونعمہ کی شہادت کے موقع پر فلسطینی تنظیم جہاد اسلامی نے کہا ہے کہ ابونعمہ کی شہادت سے ہمارا عزم مزید بلند ہوا ہے۔
صیہونی حکومت کے دہشت گردانہ حملے اور مجاہد کمانڈر حاج ابو نعمہ کی شہادت صہیونی حکومت کے جرائم میں سے ایک ہے۔ ہم ان شہداء کے راستے پر گامزن رہیں گے۔ ہم ان تمام لوگوں کو سلام پیش کرتے ہیں جو قابض دشمن کے خلاف لڑتے ہوئے شہید ہوئے۔ ہم اس مبارک راستے کو اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک کہ ہم فتح حاصل نہیں کر لیتے اور حملہ آوروں کو عرب سرزمین سے نکال نہیں دیتے۔
ڈیموکریٹک فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین کی عسکری شاخ شہید عمر القاسم فورسز نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حاج ابو نعمہ نے فلسطین کے ثابت قدم عوام اور مقاومت کی حمایت میں داستان رقم کی۔ ہم ایک بار پھر تاکید کرتے ہیں کہ غزہ کی پٹی صیہونی فورسز کی قبرستان بنے گی۔
حاج ابو نعمہ کی شہادت کے جواب میں لبنانی مزاحمت نے چار کارروائیاں کیں اور اس کے مجاہدین نے گولان بریگیڈ کے 210 ویں ہیڈ کوارٹر پر گولہ باری کی اور کیلع بیرک پر ایک سو کیتوشا میزائل فائر کئے۔
علاوہ ازین صہیونی فوج کے بٹالین ہیڈ کوارٹر اور کریات شمونہ چھاؤنی میں 769ویں بریگیڈ کے کمانڈ ہیڈ کوارٹر پر فلق اور برکان میزائلوں سے حملہ کیا۔
لبنانی مبصر حسن فضل اللہ نے کہا کہ صہیونی حملے میں کمانڈر کی شہادت سے مقاومت کا عزم کمزور نہیں ہوا۔ حزب اللہ اب بھی کسی بھی مقام پر صہیونی فورسز کے خلاف کاروائی کرسکتی ہے۔ کمانڈروں کی شہادت سے صہیونی حکومت کے خلاف مجاہدین کی کاروائیوں میں اضافہ ہوگا۔
گذشتہ روز لبنانی حزب اللہ نے سرحدی علاقوں میں صیہونی فورسز کے ٹھکانوں کے خلاف جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک کا سب سے بڑا فضائی آپریشن کیا ہے۔
آپ کا تبصرہ