مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کے مطابق، ایرانی پارلیمنٹ کے سربراہ محمد باقر قالیباف نے کہا کہ شہادت سید حسن نصراللہ جیسوں کے لئے شکست نہیں بلکہ ان کی شہادت نے دشمنوں کو دنیا میں رسوا کردیا۔ شہید نصراللہ نے طوفان الاقصی کے آغاز پر حماس کے مجاہدین کے ساتھ کھڑے ہوکر علی الاعلان کہہ دیا کہ صہیونیوں سے لڑنے سے بڑھ کر کوئی جہاد نہیں ہے۔
مکتب نصراللہ بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صہیونی حکومت کے ساتھ جنگ کرنا اخلاقی، دینی اور انسانی لحاظ سے بہترین جنگ ہے چنانچہ رہبر معظم نے فرمایا کہ صہیونی حکومت پر وار کرنا پورے خطے بلکہ انسانیت کی بہترین خدمت ہے۔
قالیباف نے کہا کہ شہید نصراللہ ایک مدبر سیاستدان تھے جو انتہائی سخت اور جذباتی لمحات میں بھی معقول اور دین کے مطابق بات کرتے تھے۔ انہوں نے لبنان کے شیعوں کو ایک صف میں کھڑا کردیا۔
انہوں نے کہا کہ حزب اللہ نے شہید نصراللہ کی قیادت میں خطے کی ایک طاقت کی حیثیت اختیار کی۔ سید عباس موسوی اور سید حسن نصراللہ جیسے قائدین کی شہادت کے بعد بھی اس تنظیم کی بنیادیں نہیں ہل سکیں۔
قالیباف نے کہا کہ شہید نصراللہ میدان جنگ میں آخری لمحے تک اپنے مجاہدین کے ساتھ ڈٹے رہے جس طرح شہید یحیی السنوار آخری دم تک لڑتے رہے۔ صہیونی حکومت کی بربریت کی وجہ سے ہم نے شہید نصراللہ کو کھودیا تاہم صہیونی حکومت نے ان کو شہید کرکے مقاومت کی نئی نسل کے لئے نمونہ عمل بنادیا ہے۔
آپ کا تبصرہ