28 جون، 2024، 4:05 PM

مہر نیوز کی خصوصی رپورٹ؛

قرآن کی نگاہ میں باصلاحیت ترین فرد کے انتخاب میں عوامی کردار

قرآن کی نگاہ میں باصلاحیت ترین فرد کے انتخاب میں عوامی کردار

قرآن کریم کی نگاہ میں ملک کی تقدیر اور روشن مستقبل عوام کے ہاتھوں میں ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی، سیاسی ڈیسک: ایران میں چودہویں صدارتی انتخابات کے سلسلے میں ووٹ ڈٓالا جارہا ہے۔ ایرانی عوام آج پولنگ اسٹیشنز جاکر اپنا ووٹ دیں گے اور ملک کا نواں صدر انتخاب کریں گے۔

قرآن کریم کی نگاہ میں ملک کے مستقبل کے ساتھ اپنی تقدیر پر عوام کے اپنے ہاتھوں میں ہے۔ اگر عوام کا درست یا غلط فیصلہ پورا منظر نامہ بدل سکتا ہے۔ عوامی رائے سے منظر نامہ وجود میں آتا ہے۔ قرآن کریم میں اللہ تعالی ارشاد فرماتا ہے: إِنَّ اللهَ لاَ یُغَیِّرُ مَا بِقَوْمٍ حَتَّى یُغَیِّرُواْ مَا بِأَنْفُسِهِمْ خداوند متعالی کسی قوم کی حالت اس وقت تک نہیں بدلتا ہے جس تو وہ خود اپنی حالت بدلنے کا ارادہ نہ کرے۔ پس عوام کا ارادہ اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اپنی بھلائی اور برائی لوگوں کے اپنے ہاتھ میں ہے۔

دوسری آیت میں ارشاد باری تعالی ہوتا ہے: ثُمَّ جَعَلْنَاکُمْ خَلَائِفَ فِی الْأَرْضِ مِنْ بَعْدِهِمْ لِنَنْظُرَ کَیْفَ تَعْمَلُونَ  اس کے بعد ہم نے تم کو روئے زمین پر ان کا جانشین بنادیا تاکہ دیکھیں کہ اب تم کیسے اعمال کرتے ہو۔ اللہ تعالی لوگوں کو موقع فراہم کرتا ہے تاکہ ان کا کردار اور ان کے اعمال کو دیکھ سکے۔

انتخابات میں لوگ اپنا حق رائے دہی استعمال کرتے ہیں۔ رائے عربی زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب دیکھنا ہے۔ قرآن کریم میں بھی اسی معنی میں بھی استعمال ہوا ہے۔ يَرَوْنَهُمْ مِثْلَيْهِمْ رَأْيَ الْعَيْن‏ اپنی آنکھوں سے اپنے سے دگنا مشاہدہ کر رہے تھے۔ انتخابات میں رائے کا مطلب یہ ہے کہ مطالعہ اور مشاہدہ کرنے کے بعد سب سے باصلاحیت فرد تک پہنچ جائے اور اس کو رائے دے۔

قرآن کریم کی نظر میں ہماری ذمہ داری بہت زیادہ ہے۔ جب حضرت ابراہیم نے خواب میں اپنے بیٹے کو ذبح کرتے دیکھا تو اس کے مخاطب ہوکر فرمایا فَانْظُرْ ما ذا تَرى‏ پس دیکھ لو تمہاری کیا رائے ہے۔ اس کے بعد حضرت اسماعیل نے کہا کہ خدا نے جو حکم دیا ہے انجام دیں کیونکہ اللہ کے حکم کے آگے میں کچھ نہیں کہوں گا۔ اچھے کام میں بھی حضرت ابراہیم نے اپنے بیٹے کی رائے لی۔

حضرت اسماعیل نے بھی بہترین فیصلہ کیا اور اللہ کے سامنے سرتسلیم خم کیا۔ انتخابات جیسے اہم اور اچھے کام میں عوام سے رائے لینا ضروری ہے۔ عوام کی ذمہ داری ہے کہ بہترین فرد کا انتخاب کریں۔

باصلاحیت ترین فرد کی خصوصیات کے بارے میں قرآن میں اشارہ ملتا ہے۔ مصر کے بادشاہ میں ساتھ موٹی گائیں اور سرسبز خوشے دیکھے جن کو ساتھ کمزور گائیں نکل گئیں اور سات سرسبز خوشوں کی جگہ خشک خوشوں نے لے لی۔ جب مصر کے معبر تعبیر بتانے سے عاجز آئے تو حضرت یوسف نے تعبیر بتائی کہ مصر کو سات سال زرخیزی اور اس کے بعد سات سال قحطی کے درپیش ہیں۔ جب حضرت یوسف کی صلاحیتوں کو دیکھا تو مصر کے بادشاہ نے ان کو اپنا مشیر بنایا کیونکہ حضرت یوسف دانا اور عالم تھے بنابراین ملک کی باگ ڈور سنبھالنے کے لئے حفیظ اور علیم ہونا بنیادی شرائط میں سے ہیں۔

News ID 1925048

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha