مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ تحریک انصاف کا قافلہ اسلام آباد میں زیرو پوائنٹ پر موجود ہے جبکہ مظاہرین کو روکنے کے لیے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
وفاقی حکومت نے امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر آرٹیکل 245 کے تحت اسلام آباد میں فوج تعینات کر دی ہے
پاکستان کے وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کو ریڈ لائن کا بتا دیا گیا ہے اگر اس کی خلاف ورزی کی گئی تو حکومت سخت ردعمل دے گی۔
وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے پی ٹی آئی کو سنگجانی میں احتجاج کرنے کی آفر دی گئی تھی تاہم پی ٹی آئی نے اسے ماننے سے انکار کیا۔
پنجاب پولیس کے مطابق اٹک میں مظاہرین کے ساتھ جھڑپوں میں ایک اہلکار ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔ پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ قافلے پر پولیس کی جانب سے آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی اور ربڑ کی گولیاں برسائی گئیں جس سے کئی کارکنان زخمی ہوئے۔
قافلے میں شامل عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی نے کہا ہے کہ ’جب تک عمران خان ہمارے پاس نہیں آئیں گے، یہ مارچ ختم نہیں ہو گا۔
وفاقی دارالحکومت میں تمام تعلیمی ادارے دو دن سے بند جبکہ داخلی راستے بھی سیل ہیں۔
اسلام آباد کے باسیوں کو انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا ایپس تک رسائی اور واٹس ایپ سے ڈاؤن لوڈ اور اپ لوڈ کرنے میں دشواری کا سامنا ہے۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے علاوہ صوبہ پنجاب اور بلوچستان میں دفعہ 144 نافذ ہے۔
آپ کا تبصرہ