مہر نیوز کے مطابق، ایرانی وزیر مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی عیسی زارع پور نے جمعرات کو صوبہ سیستان و بلوچستان کے دورے کے دوران کہا کہ چابہار میں زیر تعمیر خلائی مرکز مغربی ایشیا کا سب سے بڑا خلائی مرکز بن جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس خلائی مرکز کا پہلا مرحلہ 56 فیصد مکمل ہو چکا ہے جو فروری 2025 کے اوائل میں فعال ہو جائے گا۔
زارع پور نے موجودہ نئے خلائی اڈے کے لانچنگ منصوبوں کی بھی نقاب کشائی کی، جو 20 مارچ 2025 کو مکمل ہوجائیں گے۔
ایرانی سیٹلائٹ لانچوں کے لئے تیار کردہ خلائی سہولت ملک کے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ کے تعاون کے فروغ کے ساتھ اس کی آمدنی میں اضافے کا بھی باعث بنے گی۔
ایران کی خلائی تحقیق اور اس سے وابستہ فوائد نے اس ملک کو سیٹلائٹ ٹیکنالوجی میں نمایاں پیش رفت کرنے پر ابھارا ہے۔
امام خمینی قومی خلائی مرکز نے 2017 میں اپنے افتتاح کے بعد سے ملک کی خلائی کوششوں میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ یہ سہولت سیٹلائٹ کی تیاری سے لے کر لانچنگ، کنٹرول اور رہنمائی تک خلائی مشن کے تمام مراحل پر مشتمل ہے۔
ملک کے شمالی صوبے سمنان میں واقع، امام خمینی قومی خلائی مرکز اپنے آخری مرحلے کے دوران کم ارتھ مدار (LEO) میں ایران کی خلائی ضروریات کو مؤثر طریقے سے پورا کرتا ہے۔
چابہار خلائی مرکز کو واضح طور پر ایک غیر فوجی لانچنگ سینٹر کے طور پر بنایا جارہا ہے جس کا مقصد لائیو پے لوڈ لانچوں کے ساتھ ساتھ زمین کے مشاہدے اور مواصلاتی مصنوعی سیاروں کو جیو سنکرونس مدار میں تعینات کرنا ہے۔
اس مرکز سے ایران کی خلائی صلاحیتوں اور بین الاقوامی شراکت داری میں اضافے کے ساتھ خلائی تحقیق کے میدان میں بھی امکانات کے نئے افق روشن ہوں گے۔
آپ کا تبصرہ