27 مئی، 2024، 11:59 PM

تین سو تینتیس تعزیتی پیغامات کامیاب خارجہ پالیسی کی علامت ہیں، ترجمان ایرانی وزارت خارجہ

تین سو تینتیس تعزیتی پیغامات کامیاب خارجہ پالیسی کی علامت ہیں، ترجمان ایرانی وزارت خارجہ

ایرانی وزیر خارجہ کے ترجمان نے ہیلی کاپٹر حادثے پر ایران کے لئے تعزیتی پیغامات کو ایران کی کامیاب خارجہ پالیسی کی علامت قرار دیا۔

مہر نیوز کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے ایک بار پھر ہیلی کاپٹر حادثے میں صدر رئیسی اور ان کے ساتھیوں کی شہادت پر غیر ملکی اعلیٰ سطحی وفود کی یادگاری تقریب میں شرکت پر شکریہ ادا کیا۔ 

انہوں نے کہا کہ ہمیں مختلف ممالک کے اعلیٰ حکام کی جانب سے 330 سے ​​زائد تعزیتی پیغامات موصول ہوئے، جو کہ ایران کی بین الاقوامی تعلقات کے فروغ میں خارجہ پالیسی کی کامیابی کی علامت ہیں۔

ناصر کنعانی نے صدر رئیسی اور وزیر خارجہ امیر عبداللہیان کی جانب سے دوسرے ممالک اور بین الاقوامی اداروں کے ساتھ ایران کے تعلقات کے فروغ کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس سے علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر اسلامی جمہوریہ ایران کی سیاسی حیثیت میں اضافہ ہوا ہے۔

کنعانی نے کہا کہ اس کامیابی کا واضح ثبوت دیگر ممالک سے موصول ہونے والے ہمدردی کے پیغامات اور ایران کے اندر منعقد ہونے والی تعزیتی تقریبات میں غیر ملکی وفود کی شرکت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دیگر ممالک میں ایران کے سفارتی مشنز میں غیر ملکی حکام کی موجودگی، مختلف بین الاقوامی اداروں میں چند منٹ کی خاموشی اور بعض ممالک میں عمومی سوگ کا اعلان ایران کی خارجہ پالیسی کی کامیابی کی دیگر واضح نشانیاں ہیں۔

ایران وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ اس المناک سانحے  کے بعد بھی اسلامی جمہوریہ ایران فلسطین کے لئے اپنی بین الاقوامی، سفارتی اور قانونی حمایت جاری رکھے گا کیونکہ یہ تہران اس حمایت کو ایک فرض اور اخلاقی مسئلہ کے طور پر دیکھتا ہے۔

بحرین سے تعزیتی پیغام

ترجمان نے کہا کہ انہوں نے صدر رئیسی اور وزیر خارجہ امیر عبداللہیان سمیت ان کے ساتھیوں کی شہادت پر ہمدردی کا پیغام پیش کرنے پر بحرین کے بادشاہ کا شکریہ ادا کیا۔ 

کنعانی نے کہا: پڑوسی پالیسی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے مرحوم صدر رئیسی نے غلط فہمیوں کو دور کرنے اور پڑوسیوں بالخصوص خلیج فارس کے ممالک کے ساتھ تعلقات کو مضبوط کرنے کی کوشش کی۔

افریقہ کے بارے میں ایرانی حکومت کی پالیسی

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے 25 مئی کو افریقہ کے قومی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ افریقہ کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینا صدر رئیسی حکومت کے ایجنڈے میں شامل ہے جو کہ ان کے افریقی ریاستوں کے تین دوروں سے ظاہر ہوتا ہے۔

دریں اثنا، صدر اور ان کے ساتھیوں کی شہادت اس پالیسی کے نفاذ میں رکاوٹ نہیں بنے گی اور مختلف ممالک، خاص طور پر پڑوسیوں کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کا ہمارا نقطہ نظر تبدیل نہیں ہوگا۔

ایران امریکہ بالواسطہ مذاکرات

ایران اور امریکہ کے درمیان تازہ ترین بالواسطہ مذاکرات پر تبصرہ کرتے ہوئے کنعانی نے کہا کہ فریقین کی بات چیت کا ایجنڈا ایران پر عائد پابندیوں کے خاتمے اور جوہری مسائل رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ ملک کے مخصوص فریم ورک کے اندر مذاکرات کیے ہیں، تاہم اس حوالے سے میڈیا رپورٹس بے بنیاد ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران کی مذاکراتی ٹیم نے ہمیشہ ملک کے سیاسی نظام کے اعلیٰ اداروں کی نگرانی اور رہنمائی میں مذاکرات کو آگے بڑھایا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ٹیم نے اس مقصد کے لیے تمام حکام کی صلاحیتوں کو بروئے کار لایا ہے۔

ایران-آئی اے ای اے تعاون

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) کے حوالے سے ایران کا نقطہ نظر مثبت اور تعمیری ہے۔

کنعانی نے مزید کہا کہ گروسی کے حالیہ دورہ ایران سے بھی یہ ظاہر ہوتا ہے کہ یہ فریقین کے درمیان تعمیری تعاون کو بڑھانے اور غلط فہمیوں کو دور کرنے کے مقصد سے کیا گیا تھا۔

ایران نے ہمیشہ کہا ہے کہ ایجنسی کو سیاسی انداز اختیار کرنے سے گریز کرنا چاہیے، انہوں نے کہا کہ آئی اے ای اے کو پیشہ ورانہ طور پر معاملات کو ہینڈل کرنا چاہیے۔

عمان کے وزیر خارجہ کا آئندہ دورہ ایران

انہوں نے کہا کہ عمانی وزیر خارجہ تعزیت اور عمانی حکومت کی ایران سے ہمدردی کا اظہار کرنے کے لیے ایران کا دورہ کرنے والے ہیں۔

بلاشبہ، عمان کے اعلیٰ سطحی وفود نے ایران کے شہید صدر رئیسی اور ان کے ساتھی اہلکاروں کی تشییع نماز جنازہ میں شرکت کی، تاہم ملک کے وزیر خارجہ نے انفرادی طور پر ایران کا دور کرنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ اور برادرانہ تعلقات ہیں۔

ایران کی بلقان سے متعلق پالیسی

کنعانی نے ارنا نیوز کے نمائندے کے سوال کے جواب میں کہ بلقان کے علاقے کے بارے میں ایران کی خارجہ پالیسی اور سریبرینیکا کی نسل کشی کے بارے میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد کے حق میں ملک کے ووٹ کی وضاحت کرتے ہوئے کہا: جب ایران اپنی خارجہ پالیسی کے ایجنڈے کی بات کرتا ہے تو آزادانہ طور پر کام کرتا ہے، اور اس لیے اس نے اس قرارداد کے حق میں ووٹ دیا جس میں 11 جولائی کو "سربرینیکا میں 1995 کی نسل کشی کی عکاسی اور یادگاری دن" کے طور پر معین کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران اس کی حمایت کرتا ہے، جس کا مقصد مستقبل میں ایسے جرائم کی روک تھام ہو، لیکن وہ اس کے ساتھ ہی اس قرارداد کی کسی بھی غلط تشریح کو مسترد کرتا ہے جس سے بلقان ریجن میں کشیدگی میں اضافہ ہو۔

انہوں نے کہا: ایران دوہرا معیار اپنانے کو مسترد کرتے ہوئے سریبرینیکا کی قرارداد پر زور دینے والوں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ غزہ کی نسل کشی کے حوالے سے بھی سخت موقف اپنائیں اور اس کے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے میں مدد کریں۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ بلقان ریجن میں امن و استحکام کی حمایت کرتا ہے اور اس خطے کے ممالک کی قومی خودمختاری کے احترام اور مضبوط بقائے باہمی پر زور دیتا ہے۔

ایرانی ترجمان نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے سربیا اور بوسنیا و ہرزیگوینا سمیت تمام بلقان ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، تہران بوسنیا اور ہرزیگوینا کے تمام گروہوں کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھاتے ہوئے سربیا کی سالمیت کی خلاف ورزی کرنے والے کسی بھی اقدام کو مسترد کرتا ہے۔

غزہ پر عالمی ذمہ داری

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا: غزہ کے خلاف اسرائیل کے جرائم پر عالمی برادری قانونی اور اخلاقی طور پر اس رجیم کے جرائم کی روک تھام کی ذمہ دار ہے۔

انہوں نے گزشتہ مہینوں میں صیہونی حکومت کی امریکہ اور بعض ممالک کی حمایت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل پر بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی کا الزام ہے اور بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) نے اس رجیم کو رفح کے رہائشیوں کے خلاف فوری طور پر فوجی آپریشن روکنے کا حکم دیا ہے، اس لیے غزہ میں جنگ کے خاتمے کے لیے تمام قانونی اور بین الاقوامی تقاضے موجود ہیں۔ 


عراق میں گرفتار ایرانی شہری کی صورتحال

کنعانی نے اس معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ وزارت خارجہ گرفتاری کے دن سے ہی اس کیس کی سنجیدگی سے پیروی کر رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ عراق میں اس ایرانی شہری کی گرفتاری قابل قبول نہیں ہے اور اسلامی جمہوریہ اپنے شہریوں کے ساتھ کسی بھی غیر انسانی اور غیر قانونی رویے کی مذمت کرتا ہے۔

ایران آذربائیجان تعلقات

تہران-باکو تعلقات کی تازہ ترین صورتحال کے بارے میں کنعانی نے کہا کہ ایران میں آذربائیجان کے سفارت خانے کا دوبارہ افتتاح دوطرفہ تعلقات کے ایجنڈے میں شامل منصوبوں میں سے ایک ہے۔

سوڈان کے ساتھ تعاون پر تبصرہ کرتے ہوئے کنعانی نے کہا کہ دوطرفہ تعلقات درست راستے پر گامزن ہیں۔

سعودی ولی عہد کا دورہ ایران

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ ایران پر تبصرہ کرتے ہوئے کنعانی نے کہا کہ اس حوالے سے تفصیلات کا اعلان کرنے کا یہ مناسب وقت نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران کے مرحوم صدر اور سعودی ولی عہد نے ایک دوسرے کو سرکاری دورے کی دعوت دی تھی، انہوں نے مزید کہا کہ فریقین نے دعوتیں قبول کر لی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بن سلمان کے دورے کے شیڈول کا اعلان مناسب وقت پر کیا جائے گا۔

عراقی کردستان کے ساتھ ایران کے تعلقات ہیں۔

مرحوم صدر رئیسی کی تشییع جنازہ میں عراقی کردستان ریجن کے حکام کی شرکت اور ان کی حوصلہ افزائی پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت علاقائی ممالک کے ساتھ تعلقات کی توسیع کے لیے کوشاں ہے۔

ایم کے او کے خلاف قانونی کارروائی

دہشت گرد گروہ مجاہدین خلق آرگنائزیشن (MKO) کے ارکان کے خلاف قانونی کارروائی پر تبصرہ کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ بدنام زمانہ دہشت گرد گروہ کے ارکان کے خلاف مقدمہ چل رہا ہے۔

News ID 1924350

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha