مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، واشنگٹن نے تل ابیب کو ہتھیاروں کی فراہمی روکنے کا اعلان کرنے کے بعد اپنے موقف سے عقب نشینی کرتے ہوئے دوبارہ ہتھیار دینے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
الجزیرہ کے مطابق وائٹ ہاؤس کے مشیر جیک سالیوان نے کہا ہے کہ امریکہ صہیونی حکومت کو ہتھیاروں کی فراہمی کا سلسلہ جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ غزہ میں جنگ بندی کے لئے مذاکرات کی حمایت کرتا ہے۔ امریکہ اب بھی تل ابیب کو اسلحہ فراہم کرنے کے لئے پرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے 2000 پونڈ وزنی بم فراہم کرنے کا سلسلہ بند کیا ہے کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ ان بموں کو کثیر آبادی والے علاقوں پر استعمال نہیں کرنا چاہئے۔
سالیوان نے کہا کہ رفح پر حملہ ایک غلطی ہے۔ صدر جوبائیڈن اس حوالے سے اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کررہے ہیں۔ رفح پر حملہ سویلین کے لئے خطرہ بن سکتا ہے۔
آپ کا تبصرہ