مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، امریکی معروف سینیٹر برنی سینڈرز نے اسرائیلی وزیراعظم کے بیانات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینیوں کی نسل کشی پر اسرائیل مخالف مظاہرے یہودی ستیزی نہیں ہیں۔
سی این این سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے غزہ میں 34 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو بے گناہ قتل کیا ہے۔ اس ہولناک جنایت پر اسرائیل مخالف مظاہرے یہود ستیزی نہیں بلکہ حقیقت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صہیونی انتہا پسند کابینہ نے گذشتہ چھے مہینوں کے دوران غزہ میں جارحیت کی انتہا کرتے ہوئے 34 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو قتل جبکہ 77 ہزار سے زائد کو زخمی کردیا ہے۔ صہیونی مظالم کا شکار ہونے والوں میں خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی فورسز نے غزہ کے 60 فیصد رہائشی مکانات کو تباہ کیا ہے۔ کیا صہیونی غزہ میں بنیادی انفراسٹرکچر کو تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔
امریکی سینیٹر نے مزید کہا کہ اسرائیلی مظالم کی وجہ سے غزہ میں غذائی قلت درپیش ہے۔ ان حالات میں مظاہرہ کرنا کسی بھی لحاظ سے یہود ستیزی نہیں ہے بلکہ حقیقت ہے۔
آپ کا تبصرہ