25 اپریل، 2024، 5:08 PM

امریکی حکومت طلباء کے مظاہروں کو دبانے کے لئے ناجائز طاقت استعمال کر رہی ہے

امریکی حکومت طلباء کے مظاہروں کو دبانے کے لئے ناجائز طاقت استعمال کر رہی ہے

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے بیان میں امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطین کی حمایت میں احتجاج کرنے والے طلباء کی پرتشدد گرفتاریوں اور انہیں یونیورسٹی سے بے دخل کرنے کے امریکی حکومت کے عمل کو انسانی حقوق کی صریح خلاف قرار دیا گیا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے فلسطینی قوم کی حمایت میں امریکی یونیورسٹی کے طلباء کے پرامن احتجاج کو دبانے پر ایک بیان جاری کرتے ہوئے اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے امریکی سیکورٹی فورسز کے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا: مظاہرہ کرنے والے طلباء کو نہایت پرتشدد انداز میں گرفتار اور بے دخل کر دیا گیا۔
ایسے موقع پر کہ جب واشنگٹن کی طرف سے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی جاری ہے، طلباء کے احتجاج کا حق نہایت اہمیت کا حامل ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے بیان میں زور دے کر کہا گیا: ہم امریکی یونیورسٹیوں سے پرامن اور محفوظ مظاہروں میں طلباء کے حقوق کی حمایت کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم کے تسلسل اور  امریکہ کی جانبدارانہ حمایت کے باعث امریکی یونیورسٹیوں کے طلباء نے کیمپس کے اندر بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے، ہڑتالیں اور دھرنے شروع کر دیے ہیں۔

یہ طلباء صیہونی حکومت کے جرائم کو روکنے اور اس رجیم سے امریکی یونیورسٹیوں کا رابطہ منقطع کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

اگرچہ یہ مظاہرے امریکی یونیورسٹیوں کے اندر پرامن طریقے سے ہو رہے ہیں، لیکن امریکی پولیس اور سکیورٹی فورسز ان یونیورسٹیوں میں گھس کر طلباء پر تشدد کر کے انہیں گرفتار کر رہی ہے۔

امریکی میڈیا نے خبر دی ہے کہ جبر کی اس لہر میں یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے 93 جب کہ یونیورسٹی آف ٹیکساس کے 34 احتجاجی طلباء کو امریکی پولیس نے تشدد کا نشانہ بنایا اور گرفتار کر لیا۔

News ID 1923576

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha