مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، شام میں ایرانی سفارت خانے پر صہیونی حکومت کے دہشت گرد حملوں کے بعد ایران نے اسرائیل پر جوابی حملے کئے جس میں اہم صہیونی دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔
عالمی سطح پر ایرانی حملوں کی بازگشت سنائی دے رہی ہے۔ الجزیرہ کے مطابق امریکی محکمہ دفاع کے ترجمان پیٹرک رائڈر نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے جوابی حملوں کے بعد اسرائیل کو چاہئے کہ ایران کے ساتھ کشیدگی میں کمی لائے۔
انہوں نے ایران کے جوابی حملوں کے بارے میں کہا کہ سفارت خانے پر حملے کے بعد ایران کا جوابی حملہ نہایت سخت اور تاریخی تھا جو ایران کی سرزمین کے اندر سے ہی کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ مشرق وسطی کے ممالک کے اعلی حکام سے مسلسل رابطے میں ہے تاکہ حالیہ کشیدگی کو کم کرنے میں مدد کرسکے۔
یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے کے اوائل میں ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے وعدہ صادق آپریشن کے تحت یا رسول اللہ کے کوڈ ورڈ کے ساتھ اسرائیل پر حملہ کیا تھا جس میں سینکڑوں ڈرون طیارے اور میزائل استعمال کئے گئے تھے۔
آپ کا تبصرہ