18 مارچ، 2024، 5:50 PM

پاکستانی فضائیہ کا افغانستان پر حملہ، طالبان کی شدید مذمت

پاکستانی فضائیہ کا افغانستان پر حملہ، طالبان کی شدید مذمت

افغان ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے عام شہریوں کے گھروں کو نشانہ بنایا ہے، پکتیکا میں 3 خواتین اور 3 بچے مارے گئے ہیں اور ایک گھر منہدم ہوا جبکہ صوبہ خوست میں 2 خواتین خوست میں چل بسیں اور ایک گھر بھی تباہ ہوا۔

مہر نیوز ایجنسی کے مطابق، پاکستانی دفتر خارجہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پاکستان نے افغانستان میں موجود دہشتگردوں کیخلاف خفیہ اطلاعات پر آپریشن کیا جس میں کالعدم ٹی ٹی پی اور حافظ گل بہادر کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔

دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے افغانستان کے اندر سرحدی علاقوں میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر فضائی کارروائیاں کیں۔

دوسری جانب افغانستان میں طالبان حکومت نے پاکستانی حملوں کی مذمت کی ہے، جس سے پڑوسی ممالک کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔

افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کے مطابق یہ حملے رات کو تقریباً 3 بجے کیے گئے جس میں 8 افراد جاں بحق ہوگئے۔ ذبیح اللہ مجاہد نے ایک بیان میں کہا ہے کہ صوبہ پکتیکا کے ضلع برمل میں پاکستانی فضائی حملے میں تین خواتین اور تین بچے ہالک ہوئے ہیں۔ جب کہ صوبہ خوست میں ایک حملے میں دو دیگر خواتین ہلاک ہوئیں ہیں۔

طالبان کا مزید کہنا ہے کہ امارت اسلامیہ ان حملوں کی شدید مذمت کرتی ہے اور انہیں غیر سنجیدہ ایکشن اور افغانستان کی سرزمین کی واضح خلاف ورزی قرار دیتی ہے۔

طالبان نے یہ بھی کہا کہ امارات اسلامیہ افغانستان، دنیا کی سپر پاورز سے آزادی حاصل کرنے کا بھی کافی زیادہ تجربہ رکھتی ہے اور افغانستان کسی کو بھی اپنے ملک میں حملے کرنے کی اجازت نہیں دے سکتا۔

پاکستان کے لوگ اور پاکستان کی نئی حکومت کو کچھ آرمی جرنیلوں کی غلط پالیسیوں کو روکنے کی ضروت ہے جو دوسرے مملاک کو فائدہ پہنچاتے ہیں اور پڑوسی ممالک کے درمیان کشیدہ تعلقات کے باعث بھی بنتے ہیں۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کو اپنے مسائل پر قابو پانے میں ناکامی کا الزام افغانستان پر نہیں لگانا چاہیے، اس طرح کی کارروائیاں سنگین نتائج کا باعث بن سکتی ہیں اور پھر پاکستان انھیں کنٹرول نہیں کرسکتا۔

یہ واقعہ ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب اس واقعے سے ایک روز قبل پاکستانی صدر آصف علی زرداری نے 16 مارچ کو شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی ایک چوکی پر دہشت گردانہ حملے میں 2 افسران سمیت 7 فوجیوں کی شہادت کے بعد جوابی کارروائی کا اعلان کیا تھا۔

پاکستانی میڈیا کے مطابق، شمالی وزیرستان میں ہونے والے حملے کی ذمہ داری حافظ گل بہادر گروپ نے قبول کی تھی، سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ گل بہادر گروپ کے جنگجو افغان سرحد سے کام کرتے ہیں جن میں سے زیادہ تر خوست سے ہیں۔

واضح رہے کہ صوبہ پکتیکا پاکستان کے جنوبی وزیرستان ضلع کے قریب واقع ہے جبکہ خوست شمالی وزیرستان کے قریب واقع ہے۔

News ID 1922671

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha