مہر نیوز کے نامہ نگار کے مطابق، ایران کی انقلابی افواج کی وحدت کونسل کے سربراہ اور جامعہ روحانیت مبارز (مجاہد علماء کی سوسائٹی) کے سپریم سیکرٹری حجۃ الاسلام مصطفی پورمحمدی نے کہا کہ ایران اور اسلامی انقلاب استکباری ممالک کے واحد حریف ہیں، کیونکہ اسلامی انقلاب اور اسلامی جمہوریہ ایران کے پاس نظریاتی اور جامع فکری نظام ہے جو خطے اور دنیا بھر میں لوگوں کو اعلی انسانی اہداف کی طرف راغب کرنے کی طاقت رکھتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ایران کا مسئلہ ہر روز سپر پاورز کی میز پر ہوتا ہے اور وہ منصوبہ بندی کرتے ہیں کہ اسلامی جمہوریہ کے ساتھ کیا کرنا ہے اور ہماری زیادہ تر مشکلات اسی محاذ آرائی کی وجہ سے ہیں۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ایران کا اسلامی انقلاب اپنے آغاز سے ہی ایک تاریخی موڑ پر ہے، مزید کہا کہ ایران کا اسلامی انقلاب ہی اس وقت دشمن کے تمام اقتصادی، تکنیکی اور سیاسی پروپیگنڈوں کا مرکز اور عالمی نظم و نسق کا محور قرار پا چکا ہے۔
پوری محمدی نے مزید کہا کہ ہم نے بڑی استکباری طاقتوں کے خلاف بڑے کام کیے ہیں اور قدرتی طور پر ہمیں اس کی قیمت چکانی پڑی ہے۔ یقیناً ہمارے لوگوں نے اس مسئلے کو سمجھ لیا ہے، لیکن بدقسمتی سے دوسروں اور یہاں تک کہ ہماری ایلیٹ کلاس ابھی تک اس مسئلے کو نہیں سمجھ سکی۔
اتحاد کونسل کے چیئرمین نے مزید کہا: امام خمینی (رہ) اور رہبر معظم نے مسلسل اس نکتے پر تاکید کی کہ ہمارے لیے یہ جاننا ضروری ہے کہ ہم تاریخ میں کہاں اور زمانے کے بدلتے حالات کے کس موڑ پر کھڑے ہیں اور اسی طرح اپنی تاثیر اور فعال کردار کے بارے میں جاننا بہت ضروری ہے۔ اس طرح ہمیں اپنے مطلوبہ اہداف کو حاصل کرنے کے لئے اس کی قیمت چکانا آسان ہوجائے گا۔ کیونکہ جو قوم کامیابی کی بلندیوں کو چھونا چاہتی ہے وہ یقینا تمام مشکلات برداشت کرلیتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم سمجھتے ہیں کہ آج ہم تاریخ کے کس اہم مقام پر ہیں تو پھر ہم اس کی قیمت بھی ضرور ادا کریں گے اور مصائب و مشکلات بھی برداشت بھی کریں گے۔ البتہ اس مسئلے کو مزید کھول کر بیان کرنے کی ضرورت ہے۔
آپ کا تبصرہ