مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ میں ایران کی نمائندگی کے لئے قائم دفتر کے ایک ترجمان نے امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل کو کہا ہے کہ اردن میں امریکی فوجی اڈے پر ہونے والے حملوں سے ایران کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ خطے میں تعیینات امریکی فوج اور عراق اور شام میں سرگرم مقاومتی گروہوں کے درمیان کشیدگی کے نتیجے میں یہ کاروائی انجام دی گئی ہے۔
اس سے پہلے رائٹرز نے بھی امریکی اعلی عہدیدار کے حوالے سے کہا تھا کہ اردن میں ہونے والے حملوں سے ایران کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ رات اردن میں قائم امریکی فوجی اڈے پر ڈرون حملے کئے گئے تھے جس میں کئی فوجی ہلاک اور 34 زخمی ہوگئے تھے۔
امریکی دفاعی ادارے سینٹکام نے ایک بیان میں 3 فوجیوں کی ہلاکت اور 30 کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔
آپ کا تبصرہ