مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے جمعرات کی شام حسین ابراہیم طہ کے ساتھ فون پر بات کرتے ہوئے صیہونی حکومت کے مسلسل حملوں اور جارحیت پر گہرے افسوس کا اظہار کیا اور ان حملوں کی مذمت کی جن کے نتیجے میں اب تک غزہ کے تقریباً 20,000 شہری شہید ہو چکے ہیں جن میں بے گناہ خواتین اور بچوں کی ایک بڑی تعداد بھی شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی جارحیت انسانیت کے خلاف جرم اور نسل کشی کی واضح مثال ہے۔ انہوں نے عالمی برادری خصوصاً اسلامی تعاون تنظیم سے ان حملوں کو روکنے کے لیے مزید کارروائی کا مطالبہ کیا۔
غزہ کی سنگین انسانی صورتحال اور طبی اور صحت کے مسائل اور پابندیوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے ریاض میں حالیہ سربراہی اجلاس کی قراردادوں کے مطابق انسانی امداد اور ترسیل خصوصاً طبی اور دواسازی کی اشیاء کی ترسیل میں سہولت کے لیے مناسب اور فوری حل اختیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
گفتگو کے دوران حسین ابراہیم طہ نے غزہ پر صیہونی حکومت کے مسلسل حملوں کی مذمت کی اور سربراہی اجلاس کی حالیہ قراردادوں پر مبنی اسلامی تعاون تنظیم اور سیکرٹریٹ کے اقدامات اور سرگرمیوں کے بارے میں رپورٹ پیش کی۔انہوں نے غزہ پر صہیونی جارحیت کے خلاف اسلامی جمہوریہ ایران کے اقدامات کا خیر مقدم کیا۔
آپ کا تبصرہ