مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غزہ کے مختلف مقامات پر صہیونی فورسز کی جانب سے دراندازی کی کوشش کی جارہی ہے جس کے جواب میں فلسطینی مقاومتی تنظیموں نے کئی جانب سے حملے شروع کئے ہیں۔ صہیونیوں کے حملوں میں روزانہ درجنوں فلسطینی شہری شہید ہورہے ہیں۔
غزہ سے موصولہ اطلاعات کے مطابق ہسپتالوں میں ایندھن اور ادویہ جات کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ ترکی کے وزیرصحت نے اس حوالے سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں جاری بحران تشویشناک رخ اختیار کرگیا ہے۔ عالمی برادری کو ضروری اقدامات کرنا چاہئے۔
دراین اثناء اقوام متحدہ کی زیرنگرانی چلنے والے اسکولوں پر غاصب صہیونیوں نے سفید فاسفورس سے حملہ کیا ہے۔
صہیونی حکام غزہ پر زمینی حملے کے حوالے شش و پنج میں مبتلا ہیں۔ ایک اعلی عہدیدار نے حماس کی جانب سے ہونے والے حملوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اب تک کی صورتحال سے بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ حماس نے ایک پیچیدہ جنگ کے لئے خود کو اچھی طرح تیار کررکھا ہے۔ حماس کے جنگجووں کی جنگی مہارت حیرتناک ہے۔
جنگی محاذوں سے موصولہ اطلاعات کے مطابق القسام بریگیڈ نے ایک صہیونی ٹینک کو تباہ کرنے کا دعوی کیا ہے۔ تنظیم کے بیان کے مطابق صہیونی ٹینک پر یاسین 105 میزائل سے حملہ کیا گیا تھا۔
علاوہ ازین الجزیرہ ٹی وی نے کہا ہے کہ القسام بریگیڈ سے جھڑپ میں ایک صہیونی فوجی ہلاک ہوگیا ہے۔ صہیونی فوجی اہلکار یوال زیلبر 17 ویں فوجی ہے جو گذشتہ غزہ کی سرحدوں پر جھڑپوں کے دوران ہلاک ہوگیا ہے۔
اب تک کی اطلاعات کے مطابق صہیونی فوج کے 332 اہلکار طوفان الاقصی کے بعد ہلاک ہوگئے ہیں۔
آپ کا تبصرہ