28 اکتوبر، 2023، 3:31 PM

مہر نیوز کی خصوصی رپورٹ؛

غزہ میں داخل ہونے کی صہیونی کوشش ناکام، نتن یاہو مخمصے میں، "آگے کنواں، پیچھے کھائی"

غزہ میں داخل ہونے کی صہیونی کوشش ناکام، نتن یاہو مخمصے میں، "آگے کنواں، پیچھے کھائی"

صہیونی فورسز کئی بار غزہ میں داخل ہونے کی کوششیں ناکام، امریکہ عراق اور افغانستان کے تجربات کی روشنی میں زمینی جنگ کے خلاف، کابینہ کے انتہاپسند صہیونیوں کا جنگ پر اصرار، نتن یاہو پریشان

مہر خبررساں ایجنسی-سیاسی ڈیسک: صہیونی فوج کی جانب سے غزہ کے خلاف زمینی جنگ کے سلسلے میں جاری ویڈیوز کے مطابق صہیونی جارح فوج غزہ کے شمالی حصے پر حملے کی ناکام کوشش کے بعد عقب نشینی پر مجبور ہوگئی ہے۔

صہیونی فوج کے ریڈیو کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ کے شمالی حصے سے شہر کے اندر گھس کر کاروائی کی لیکن چند گھنٹوں کے بعد واپس آنا پڑا۔ ذرائع کے مطابق غاصب فورسز نے غزہ کے شمال میں واقع بیت حانون پر حملہ کرکے بریج کیمپ میں گھسنے کی کوشش کی۔

دراین اثناء المیادین کے نامہ نگار نے کہا ہے کہ بیت حانون پر حملے کے دوران فلسطینی مجاہدین نے صہیونی فورسز پر شدید جوابی حملے کئے جس کی وجہ سے بریج کیمپ میں داخل ہونے کی کوشش ناکام ہوگئی اور صہیونی فوج عقب نشینی پر مجبور ہوگئی۔

صہیونی فوج کے زمینی حملے کے بارے میں امریکی چینل این بی سی نے کہا ہے کہ اس بات کے امکانات زیادہ ہیں کہ غزہ پر زمینی حملے شروع ہوگئے ہیں۔ اسرائیلی فوج غزہ میں داخل ہونے کے بعد کاروائی کے طریقوں پر غور کررہی ہے۔

نیویارک ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے صہیونی فوج کے اعلی افسر نے کہا ہے کہ اسرائیل فورسز اور ٹینک غزہ میں داخل ہوگئے ہیں تاہم انہوں نے باقاعدہ حملہ شروع ہونے کی تصدیق نہیں کی۔

ذرائع کے مطابق غزہ پر زمینی محدود حملے کرکے صہیونی حکومت 7 اکتوبر کی تاریخی شکست سے دلبرداشتہ اسرائیلی عوام اور رائے عامہ کو مطمئن کرنا چاہتی ہے۔ مبصرین کے مطابق طوفان الاقصی کے بعد اسرائیلی عوام انتہائی حقارت اور ذلت کے احساس میں مبتلا ہیں۔

علاوہ ازین کابینہ میں شامل انتہاپسند عناصر نتن یاہو حکومت پر غزہ کے خلاف زمینی حملے شروع کرنے کے لئے دباو لگارہے ہیں۔ انتہاپسند وزیر خزانہ اسموتریچ نے پیرس میں کہا تھا کہ غزہ نام کی کوئی چیز وجود نہیں رکھتی ہے۔ یہ عناصر اسرائیل کے وجود کے لئے خطرے محسوس کررہے ہیں اسی لئے غزہ پر زمینی حملے کے لئے دباو بڑھا رہے ہیں۔

طوفان الاقصی کے بعد صہیونی فوج نفسیاتی دباو اور حقارت کا شکار ہوچکی ہے۔ فوجی اہلکار اعتماد کھوچکے ہیں۔ نفسیاتی ماہرین سے رجوع کی درخواست دینے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ چھٹی پر آنے والے اہلکاروں نے جنگی مقامات پر دوبارہ جاکر ڈیوٹی دینے سے معذرت کرنا شروع کیا ہے۔

صہیونی حکومت کے سب سے بڑے حامی امریکہ نے غزہ کے خلاف زمینی حملے کی مخالفت کی ہے۔ امریکہ عراق اور دیگر ممالک میں حملوں کے بعد پیش آنے والے سنگین تجربات کی روشنی میں صہیونی حکومت کو غزہ کے دلدل سے بار بار خبردار کررہا ہے۔ دوسری جانب کابینہ اور اسرائیل کے اندر موجود انتہاپسند عناصر کی جانب سے زمینی حملے کے لئے دباو بڑھ رہے ہیں۔

نتن یاہو کی حکومت اس صورتحال میں نہ آگے بڑھ سکتی ہے اور نہ عقب نشینی کرسکتی ہے گویا "آگے کنواں پیچھے کھائی" والی صورتحال درپیش ہے۔
 

News ID 1919682

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha