29 ستمبر، 2023، 1:47 PM

بھارت میں افغان سفارت خانہ داخلی تناو کے باعث بند رہے گا، ذرائع

بھارت میں افغان سفارت خانہ داخلی تناو کے باعث بند رہے گا، ذرائع

افغان سفارت کاروں کی داخلی کشمکش کے بعد بالآخر نئی دہلی میں افغان سفارت خانہ بھارتی وزارت خارجہ کے حوالے کر دیا جائے گا۔ 

مہر خبررساں ایجنسی نے اسپوتنک کے حوالے سے بتایا ہے کہ نئی دہلی میں افغان سفارتخانے کو ہندوستانی وزارت خارجہ کے حوالے کردیا جائے گا۔دو سفارتی ذرائع نے تصدیق کی کہ نئی دہلی میں افغان سفیر نے بھارتی وزارت خارجہ کو ایک پیغام میں کہا کہ وہ ستمبر کے آخر میں سفارت خانے کی ذمہ داری بھارت کے حوالے کر دیں گے۔ 

فرید ماموندزی نے اس پیغام میں یہ بھی کہا ہے کہ یہ اجتماعی فیصلہ سفارت خانے کو درپیش چیلنجوں اور دباؤ کی وجہ سے کیا گیا ہے۔

 اس سے قبل یہ خبر سامنے آئی تھی کہ طالبان نے اس سفارت خانے کے ایک ملازم محمد قادر شاہ کو سفارت خانے کا سربراہ نامزد کیا تھا جسے دہلی میں افغان سفارت خانے کے دیگر سفارت کاروں نے مسترد کر دیا تھا۔ انڈیپنڈنٹ نے اس حوالے سے خبر دی ہے کہ بھارت میں افغان سفارت خانہ گزشتہ چند ہفتوں سے جاری کشیدگی کے باعث بند رہے گا۔ جب کہ 

بھارتی اخبار کے مطابق بھارت میں افغان سفارت خانے میں کئی ماہ سے جاری کشیدگی کے بعد گزشتہ ہفتے افغان سفارت کاروں نے بھارتی وزارت خارجہ کو خط لکھ کر اس سفارت خانے کو بند کرنے کے امکان سے آگاہ کیا تھا۔

 اس خط میں کہا گیا کہ ممکنہ طور پر 30 ستمبر کو سفارت خانہ بند کر دیا جائے گا۔

 افغان سفارتخانے کے داخلی ذرائع کے مطابق اس وقت سفارتخانے کے اندر صرف تین سفارت کار رہ گئے ہیں جو آئندہ چند روز میں فرانس جائیں گے۔ اس سے قبل نئی دہلی میں افغان سفارت خانے کے کچھ ملازمین نے بھارتی میڈیا کو بتایا کہ نئی دہلی میں افغان سفیر فرید ماموندزی نے سفارت خانے کے تمام مقامی ملازمین کو کوئی وجہ بتائے بغیر نوکری سے نکال دیا۔ 

ماموندزی نے ملازمین کی برطرفی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کابل سے رقم کی منتقلی نہ ہونے کے باعث فنڈز کی کمی اور سفارت خانے کی آمدنی میں کمی نے انہیں تمام مقامی ملازمین کو برطرف کرنے پر مجبور کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سفارت خانے کی سرگرمیوں سے حاصل ہونے والی آمدنی تمام آپریشنل اخراجات کو پورا کرنے کے لیے کافی نہیں ہے۔ ماموندزی نے کہا: ان مسائل کی وجہ سے ہمارے پاس ملازمین کے کام کو ختم کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں رہا۔

انہوں نے مالی بدعنوانی کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ طالبان سے وابستہ ایجنٹ اس معاملے کو ہوا دے رہے ہیں۔ 

اس سال اپریل میں نئی ​​دہلی میں افغان سفارت خانے میں کشیدگی پائی گئی۔ 

فرید ماموندزی کی غیر موجودگی میں سفارتخانے کے تجارتی مشیر قادر شاہ نے بھارتی وزارت خارجہ کو لکھے گئے خط میں دعویٰ کیا کہ طالبان کی وزارت خارجہ نے انہیں اس وقت افغانستان کا نیا چارج ڈی افیئرز مقرر کیا جب ماموندزی اپنے خاندان سے ملنے انگلینڈ گئے ہوئے تھے اور واپسی پر ان کے اور قادر شاہ کے درمیان تناؤ مزید شدید ہو گیا اور ماموندزی نے حکم دیا کہ قادر شاہ کو سفارت خانے میں داخل نہ ہونے دیا جائے۔

دوسری طرف بھارت میں افغان سفارت خانے نے اعلان کیا ہے کہ اس نے ملک پر طالبان کی حکومت کے آغاز سے ہی اس گروپ کی وزارت خارجہ کے ساتھ اپنے تعلقات کو عملی طور پر منقطع کر لیا ہے۔ 

تب سے فرید ماموندزی جمہوری افغانستان کے سفیر کی حیثیت سے سفارت خانے کے انچارج ہیں۔ 

تاہم سفارتخانے کی بندش کی وجوہات کا ابھی تک سرکاری طور پر تعین نہیں ہو سکا ہے۔ 

لیکن ایسا لگتا ہے کہ طالبان کے تئیں ہندوستانی حکومت کے نقطہ نظر میں تبدیلی اور اس گروپ کے قریب آنے کی کوشش اس ملک میں افغان سفارت خانے پر دباؤ کا باعث بنی ہے۔

افغان سفارت خانے کے حکام کا کہنا ہے کہ کابل میں بھارتی سفارتخانہ دوبارہ کھلنے کے بعد بھارتی وزارت خارجہ نے سفارتخانے کے ساتھ اپنے تعلقات کو نچلی سطح پر پہنچا دیا۔

نئی دہلی میں سفارتخانے کے اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ ہندوستان کی وزارت خارجہ نے سفارتخانے کی درخواستوں سے لاتعلقی کا برتاؤ کیا۔ اس سے قبل یہ اطلاعات تھیں کہ سراج الدین حقانی، قائم مقام وزیر داخلہ اور طالبان کے قائم مقام وزیر دفاع ملا یعقوب جیسی شخصیات نے ہندوستانی حکومت سے افغانستان واپس جانے کو کہا ہے۔ 

کہا جاتا ہے کہ بھارت متعدد ادھورے تعمیراتی منصوبوں کو دوبارہ شروع کرنے پر غور کر رہا ہے اور وہ انہیں مکمل کرنا چاہتا ہے۔ 

ہندوستان افغانستان پر سرمایہ کاری کرنے والے ان ممالک میں سے ایک ہیں جس نے افغانستان کو 20 سالوں کے دوران اربوں ڈالر فراہم کیے تھے۔ 

اب یہ خبریں زیر گردش ہیں کہ بھارت افغانستان کے لیے اپنے امدادی پروگراموں کا کچھ حصہ دوبارہ شروع کرنا چاہتا ہے۔ 

بھارت میں افغان سفارت خانہ گزشتہ دو سالوں سے افغانستان کی سابقہ حکومت کے سفارت کاروں کے کنٹرول میں ہے۔

News ID 1919075

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha