مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عبرانی چینل "کان" کے عسکری نمائندے نے بتایا ہے کہ (غاصب) صیہونی حکومت کے سیکورٹی اور فوجی سازوسامان کے ادارے کو معلوم ہے کہ غزہ کے ساتھ حالات کشیدگی کی طرف بڑھ رہے ہیں لہذا یہودیوں کی عید کفارہ ( کیپور) کے موقع پر تصادم کے پیش نظر غزہ کی سرحد پر تعینات غاصب افواج کی تقویت کے کئے ایک اور بٹالین کا اضافہ کیا گیا ہے۔
ایتائی بلومینتھل نے کہا کہ صیہونی حکومت کی افواج (غزہ کے) میزائل اور راکٹ حملوں سمیت کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیاری کر رہی ہیں۔
اس حوالے سے "کان" چینل نے بتایا کہ یہودی تعطیلات کے دوران بیروت میں حماس، اسلامی جہاد اور عوامی محاذ کے رہنماؤں کے درمیان سہ فریقی اجلاس منعقد ہوا جس میں فلسطینی گروہوں کا مشترکہ بیان تل ابیب کے ساتھ تنازع میں شدت پیدا کرنے کے ان کے فیصلے کی نشاندہی کرتا ہے۔
مذکورہ چینل کے فوجی نمائندے اولیور لیوی نے بتایا کہ اس ملاقات کا مقصد مغربی کنارے، غزہ کی پٹی اور شاید دوسرے محاذوں میں سکیورٹی کی صورتحال کو مزید تیز کرنا ہے۔
لیوی نے بتایا کہ اس اجلاس میں حماس کے سیاسی دفتر کے نائب چیئرمین صالح العروری، اسلامی جہاد کے سیکرٹری جنرل زیاد النخالہ اور عوامی محاذ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل جمیل مظہر اور تحریک حماس کے دیگر راہنما شریک تھے۔
آپ کا تبصرہ