17 اگست، 2023، 12:30 PM

سعودی عرب میں امریکی شہری کو سزائے موت

سعودی عرب میں امریکی شہری کو سزائے موت

سعودی عدالت نے امریکی شہری کو اپنے مصری باپ کے قتل کے جرم میں سزائے دی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سعودی عرب میں امریکی شہری کو اپنے مصری باپ کے قتل میں ملوث ہونے کی وجہ سے سزائے موت دی گئی ہے۔

سعودی خبررساں ادارے کے مطابق سزائے موت پر ریاض میں علمدرامد کیا گیا۔

امریکی شہری بیشوی شریف ناجی ناصیف کی سزائے موت پر تبصرہ کرتے ہوئے انسانی حقوق کے ماہر یوالمر نے کہا ہے کہ مشرق وسطی میں سزائے کی شرح میں اضافہ ہورہا ہے۔ سعودی عرب کا تعلق دنیا کے ان چند ممالک میں سے ہے جہاں سزائے موت پر علمدرامد زیادہ کیا جاتا ہے۔

امریکی شہری ناصیف اپنے باپ کے قتل کے ساتھ ساتھ دوسرے فرد کو قتل کرنے کے اقدام کا مرتکب قرار دیا گیا تھا۔ سزائے موت دینے کا طریقہ اب تک بتایا نہیں گیا ہے تاہم سعودی عرب میں عام طور پر سزائے موت دیتے ہوئے سر تن سے جدا کیا جاتا ہے۔

سعودی عرب کے سزائے موت کے اس طریقے پر انسانی حقوق کے اداروں کو اعتراض ہے۔ اسی وجہ سے ولی عہد محمد بن سلمان کے وژن ۲۰۳۰ پر علمدرامد بھی سست روی کا شکار ہے۔ ان کی جانب سے سزائے موت کی شرح میں کمی کے وعدے کے باوجود اب بھی ملک میں یہ تعداد زیادہ ہے۔ گذشتہ سال مجموعی طور پر ۱۴۷ افراد کو سزائے موت دی گئی تھی۔

ناصیف کی سزائے موت کے بعد امریکہ کا اب تک کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ اس سے پہلے وزارت خارجہ نے بیان دیا تھا کہ جون میں امریکی سفارتکار نے ناصیف سے ملاقات کی تھی۔ 

گذشتہ کچھ عرصے میں امریکہ اور سعودی عرب کے تعلقات نشیب و فراز کا شکار رہے ہیں۔ گذشتہ سال امریکہ نے کہا تھا کہ جوبائیڈن حکومت اوپیک پلس میں سعودی عرب کی جانب تیل کی پیداوار میں کمی کے اعلان کے ردعمل میں دفاعی مدد میں کمی لائے گا تاہم ایک سال گزرنے کے باوجود امریکہ نے اس پر عمل نہیں کیا ہے۔

امریکی اعلی عہدیداروں اور باخبر ذریعے نے کہا ہے کہ اس حوالے سے واشنگٹن کی جانب سے کوئی فائنل فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ دسمبر میں ہونے والے اوپیک کے اجلاس کے بعد صورتحال کسی حد تک واضح ہوجائے گی۔

علاوہ ازین امریکہ نے سعودی عرب کو علاقائی ممالک کی مشترکہ فوجی مشقوں سے باہر نکال دیا تھا۔ این بی سی کے مطابق بعض امریکی فوجی حکام سعودی عرب کی دفاعی مدد میں کمی کے مخالف ہیں۔

ان کے مطابق خطے میں امریکہ کے اہم اتحادی کی حیثیت سے سعودی عرب کو تنہا چھوڑنے اور دفاعی مدد سے ہاتھ کھینچنے سے خطے میں موجود امریکی فورسز اور سویلین کے خطرات بڑھنے کے علاوہ مشرق وسطی عدم استحکام کا شکار ہوجائے گا۔

News ID 1918452

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha