9 اگست، 2023، 7:00 PM

بحرین میں قیدیوں کی پچھلے تین دنوں سے بھوک ہڑتال جاری، انسانی حقوق کے نام نہاد عالمی ادارے خاموش

بحرین میں قیدیوں کی پچھلے تین دنوں سے بھوک ہڑتال جاری، انسانی حقوق کے نام نہاد عالمی ادارے خاموش

بحرین کی عوامی جماعت جمعیت الوفاق نے ملک میں سیاسی قیدیوں کی بھوک ہڑتال مسلسل تیسرے روز بھی جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے اور قیدیوں میں سے بعض ذہنی اور جسمانی اذیتوں کی شدت سے بے ہوش ہو گئے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے خبر دی ہے کہ بحرین کی "جوّ" سینٹرل جیل میں سیاسی قیدیوں نے "ہمیں حق دو" کے نعرے کے ساتھ مسلسل تیسرے روز بھی بھوک ہڑتال جاری رکھی۔ یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ قیدیوں نے اپنے خلاف آل خلیفہ حکومت کے مظالم پر شدید احتجاج کیا ہے۔

جمعیت الوفاق بحرین کے بیان کے مطابق بحرین کی "جوّ" جیل کے سیاسی قیدیوں نے "ہمیں حق دو" کے نعرے کے ساتھ جیلوں میں قیدیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مسلسل تیسرے روز بھی بھوک ہڑتال جاری رکھی ہے۔

جمعیت الوفاق کے مطابق "جو ّ" جیل میں بھوک ہڑتال کرنے والے 3 قیدی بیہوش ہو گئے اور کل سے اب تک یہ تعداد 4 تک پہنچ گئی ہے۔

تین دن پہلے بحرینی سیاسی قیدیوں نے ایک مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے اعلان کیا کہ جیل حکام سیاسی قیدیوں کو ان بنیادی حقوق سے بھی محروم کر رہے ہیں جو جنگی قیدیوں کو بھی حاصل ہیں۔ وہ بین الاقوامی چارٹر اور یہاں تک کہ اپنے لکھے ہوئے قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہیں، 

بحرین انسٹی ٹیوٹ فار لاء اینڈ ڈیموکریسی میں کام کرنے والے انگلینڈ میں جلاوطن کارکن احمد الوداعی نے کہا کہ جوّ جیل کی دو بیرکوں میں قیدیوں نے پیر کو بھوک ہڑتال شروع کی جبکہ تین دیگر بیرکوں کے قیدیوں نے منگل کو بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔

جمعیت الوفاق بحرین نے زیر حراست افراد کے آڈیو بیانات کو اپنے سوشل میڈیا پیج پر شائع کیا ہے۔ بحرین کے سیاسی قیدیوں میں سے ایک محمد رضا کہتے ہیں: ہم جیلوں میں ذہنی اور جسمانی اذیتوں کے شکار ہیں۔

ایک اور قیدی "حسین الزکی" نے تاکید کی: عوامی بھوک ہڑتال بحرینی جیلوں میں ہونے والی خلاف ورزیوں اور غیر انسانی سلوک کے خلاف احتجاج ہے۔

واضح رہے کہ بحرین کے متعدد شہروں میں منگل کو بھوک ہڑتال کرنے والے سیاسی قیدیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ریلیاں نکالی گئیں۔ مظاہرین نے ضمیر کے قیدیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔

News ID 1918324

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha