مہر خبررساں ایجنسی نے الفرات نیوز کے حوالے سے خبر دی ہے کہ سویڈن میں قرآن مجید کو نذر آتش کرنے کی مذمت کرتے ہوئے عرب پارلیمنٹ کے اسپیکر نے سویڈن کے خلاف عملی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے جس میں تعلقات منقطع کرنے اور ملکی اشیا پر پابندی عائد کرنا بھی شامل ہے۔
عرب پارلیمنٹ کے اسپیکر عادل بن عبدالرحمن العصومی نے سویڈش حکام کی جانب سے ایک انتہا پسند کو دوسری بار قرآن پاک کے نسخے کو آگ لگانے کی اجازت دینے کے اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔
العصومی نے ایک بیان میں عرب ممالک سے کہا کہ وہ سویڈن کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرتے ہوئے اس کی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے کے ساتھ اس ملک پر سفری پابندیاں لگائیں۔انہوں نے عرب اور اسلامی ممالک کی قیادت میں اقتصادی پابندیوں کی عالمی مہم پر زور دیا تاکہ اس بے حرمتی اور مسلمانوں کے جذبات اور ان کے مقدسات کی توہین کو روکنے کے لیے دباؤ ڈالا جا سکے۔
عرب پارلیمنٹ کے سربراہ نے سویڈن کے ساتھ سفارتی اور اقتصادی تعلقات منقطع کرنے میں عراقی حکومت کے موقف کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ عرب پارلیمنٹ کا مستقل موقف مذاہب کے درمیان رواداری اور پرامن بقائے باہمی کی اقدار کو پھیلانے، مذہبی علامتوں اور مقدس مقامات کے احترام اور انتہا پسندی کو مسترد کرنے کی اہمیت پر زور دینا ہے۔
دریں اثنا، مصر کی جامعہ الازہر کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سویڈش اشیاء کے بائیکاٹ کی کال قرآن پاک کی حمایت میں دی گئی ہے، جو کہ خدا کی مقدس کتاب کی بار بار ناقابل قبول خلاف ورزیوں اور دنیا بھر میں مسلم کمیونٹی کی نام نہاد آزادی بیان کے جھنڈے تلے مسلسل توہین کا ردعمل ہے۔
جامعہ الازہر کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سویڈن کے حکام مصحف شریف کو نذر آتش کرنے کے لیے اپنی گندی سیاست کو دہشت گردی کی حمایت اور مسلمانوں سے دشمنی کو ہوا دینے کی سمت دکھا رہے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم تمام عرب اسلامی اقوام سے کہتے ہیں کہ وہ سویڈش اشیاء پر پابندی لگاتے ہوئے خدا اور اس کے قرآن کی مدد کے لیے اٹھ کھڑے ہوں۔ مزید کہا گیا ہے کہ مجرم گستاخوں کو مصحف شریف کو آگ لگانے کی اجازت دینا اسلام، مذاہب اور انسانیت کے خلاف جرم ہے۔ مذہبی مقدسات کی توہین ایسے معاشروں کے مکینوں کے ماتھے پر بدنما داغ ہے جو نسل پرستی اور شر انگیزی کی حمایت کر کے یہ ثابت کرتے ہیں کہ وہ حقیقت میں اظہار رائے کی آزادی، ادیان اور مقدسات کے احترام سے کوسوں دور ہیں۔
الازہر نے مزید کہا کہ سویڈن کے طرز عمل کے خلاف سخت موقف اختیار کرنے میں عربوں کی بے بسی ان جرائم کی حمایت اور خدا کی کتاب اور دین سے دشمنی میں مجرموں کی حوصلہ افزائی کے مترادف ہے۔
الازہر نے اسلامی اور عرب ممالک کی حکومتوں سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ ان خلاف ورزیوں کے خلاف جو کسی بھی طرح سے ناقابل قبول اور اسلامی مقدسات کے خلاف جرائم اور انتہا پسندی کا باعث بنتے ہیں، سنجیدہ اور متحدہ موقف اختیار کریں۔
آپ کا تبصرہ