مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ مرکزی محرم الحرام کمیٹی شیعہ علماء کونسل پاکستان کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ محرم الحرام سے قبل ملک بھر بالخصوص پنجاب کو پولیس سٹیٹ بنایا جا رہا ہے۔ پنجاب پولیس کی تمام تر کارروائیاں عوام کے بنیادی، شہری، آئینی و قانونی حقوق سلب کرنے کیلئے دھونس دھاندلی، ناروا رویہ، اخلاقیات کی پامالی، بے چینی اور بے یقینی کی صورتحال پیدا کر دی گئی ہے، جو انتہائی تشویشناک ہے۔ پنجاب کے بعض اضلاع میں تو پولیس کے مخصوص ذہنیت کے حامل افسران و اہلکاران نے برسوں سے جاری عزاداری کو محدود سے محدود تر کرنے کیلئے انتہائی نامناسب رویہ، دھمکیوں اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے ذریعہ خوف و ہراس کی فضا پیدا کر دی ہے، جو کسی صورت بھی ملک کی داخلی سالمیت کیلئے بہتر نہیں ہو سکتی اس صورتحال کا علامہ سید ساجد علی نقوی نے سخت نوٹس لیتے ہوئے فوری اصلاح احوال کا تقاضا کیا ہے۔ لہٰذا ارباب اختیار کو متوجہ کیا جا رہا ہے کہ پولیس کی جانب سے غیر آئینی و غیر قانونی، دھونس دھاندلی اور دھمکیوں کا فوری نوٹس لیں اور عوام سے زبردستی دھمکیوں کے نتیجے میں لکھوائی گئی تحریر کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے، ختم کرائی جائیں۔
ترجمان نے کہا کہ ارباب اختیار کو متوجہ کیا جاتا ہے کہ طے شدہ بنیادی، شہری، آئینی و قانونی حق عزاداری کے سامنے رکاوٹیں اور قدغنیں ختم کی جائیں۔ عزاداران کو متوجہ کیا جاتا ہے کہ پنجاب پولیس کے نامناسب اور غیر آئینی و غیر قانونی رویے، دھونس دھاندلی کو اتحاد و اتفاق اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی سے مسترد کیا جائے۔ نیز ہرگز ہرگز اپنے بنیادی، شہری، آئینی و قانونی حقوق سے دستبردار ہونے کیلئے کسی قسم کی دھمکیوں میں آئے بغیر کوئی شورٹی بانڈز یا تحریر نہ دی جائے۔ عزاداری کو محدود کرنے، قدغن لگانے بالخصوص ناروا رویہ، نامناسب گفتگو، دھمکیاں، ایف آئی آرز کا اندراج اور غیر قانونی عمل کی وجہ سے حالات کشیدگی کی جانب بڑھ رہے ہیں اگر پنجاب پولیس کی جانب سے یہ انتہائی غیر مناسب ناقابل قبول روش جاری رہی تو عوام پُرامن احتجاج پر مجبور ہوں گے تاکہ پنجاب پولیس کے ہاتھوں اپنے بنیادی، شہری، آئینی و قانونی حقوق کو پامال ہونے سے روکا جا سکے۔
آپ کا تبصرہ