17 جولائی، 2023، 4:10 PM

نیٹو انسانیت کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے، سابق امریکی عہدیدار

نیٹو انسانیت کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے، سابق امریکی عہدیدار

ایک سابق امریکی انسانی حقوق کے ماہر نے اپنے ایک مضمون میں دنیا کے مختلف خطوں میں نیٹو افواج کے جرائم کا حوالہ دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ یہ عسکری تنظیم انسانیت کی بقا کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔

 مہر خبررساں ایجنسی نے رشیا ٹو ڈے کے حوالے سے بتایا ہے کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے سابق ماہر "الفریڈ ڈوزیاس" نے گلوبل ٹائمز میں ایک مضمون میں لکھا ہے کہ نیٹو اس وقت انسانیت کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے اور یہ کہ اگرچہ نیٹو افواج نے 1990 کی دہائی سے مسلسل جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کیا ہے، لیکن آج عالمی برادری کے لیے یہ تسلیم کرنا بہت ضروری ہے کہ نیٹو انسانیت کے امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔

ڈوزیاس نے نشاندہی کی کہ "اس فوجی تنظیم کے اشتعال انگیز اقدامات اور حرکات انسانی زندگی کی بقا اور تسلسل کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہیں۔

 انھوں نے کہا کہ نیٹو کو ایک مجرمانہ تنظیم کہا جانا چاہیے، کیونکہ 1997 کے بعد سے یہ ایک "جیو پولیٹیکل دیو" بن چکی ہے جو پوری دنیا پر غلبہ حاصل کرنا چاہتی ہے۔ 

اس امریکی ماہر کے مطابق، "مناسب دائرہ اختیار والی کوئی بھی عدالت (دنیا میں) موجودہ انسانی قوانین کی بنیاد پر نیٹو کی فوجی افواج پر مقدمہ چلا سکتی ہے۔ 

نیٹو افواج کے نمائندوں کی طرف سے بہت سی خلاف ورزیوں اور جرائم کو ہیگ اور جنیوا کنونشنز کے مطابق ریکارڈ اور دستاویز کیا گیا ہے۔

ادھر امریکی ڈیموکریٹک سیاست دان "جیفری ینگ"  نے اس بات پر زور دیا کہ یوکرین کے عوام کے ساتھ سب سے بہتر انصاف یہ ہے کہ نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) تحلیل ہو جائے۔ 

ماسکو کے خلاف کیف کے جوابی حملوں کا میڈیا کا شور میدان جنگ میں اس کی کامیابیوں سے کہیں زیادہ ہے، یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نے لیتھوانیا میں نیٹو کے حالیہ سربراہی اجلاس میں، مغرب سے نیٹو میں شمولیت کے وعدے کی بھیک مانگی۔ 

صرف ایک وعدہ جو کیف کو حاصل ہوا وہ یہ تھا کہ روس کے خلاف نیٹو کی پراکسی وار کو ہوا دینے کے لئے مزید ہتھیار فراہم کئے جائیں۔

جیفری ینگ نے ٹویٹر پر اس بارے میں لکھا: یوکرین کے لوگوں کے لیے سب سے اچھی چیز نیٹو کی تحلیل اور یورپ کے کونے کونے سے تمام امریکی ہتھیاروں اور افواج کا مستقل انخلاء ہے۔

انہوں نے امریکی سکیورٹی کونسل کے ترجمان جان کربی کے حالیہ بیانات کو ری ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ سے 3000 اضافی ریزرو فورسز یورپ بھیجی جائیں گی، اور وہ زیادہ تر انتظامی اور لاجسٹک مشنز پر توجہ مرکوز کریں گے تاکہ "ایک بڑی تعداد کی حمایت سے طویل مدت کے لیے فوجی موجودگی کو برقرار رکھا جاسکے۔

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اس حقیقت کو سمجھنے کی وجہ سے کہ "یورپ کے سیکورٹی حالات بدل چکے ہیں"، 80,000 سے زیادہ امریکی افواج یورپ میں تعینات ہیں اور واشنگٹن کا ہدف ہے کہ وہ مشرقی محاذ کو مزید سپورٹ کرنے کے لیے فورسز کی مناسب  پوزیشن کو استعمال کر کے طویل مدت کے لیے موجودگی کو یقینی بنائیں۔

کربی کے ٹویٹ اور یانگ کے تبصرے پر سوشل میڈیا کے کچھ صارفین نے ردعمل کا اظہار کیا۔ ان میں سے ایک صارف نے لکھا کہ کربی نے نادانستہ طور پر اعتراف کیا کہ یوکرین کی فوج تباہ ہو گئی ہے۔ ایک اور صارف نے لکھا ہے کہ یہ سب اس بات کی علامت ہے کہ امریکہ اپنے داخلی مسائل پر توجہ دینے کے بجائے دوبارہ جنگ کی طرف آ گیا ہے۔ تاہم ایک صارف نے واضح تبصرہ کرتے ہوئے لکھا: ’’دنیا تب ٹھیک ہو جائے گی جب اس ملک کی سرحدوں سے باہر کوئی امریکی افواج نہیں ہوں گی۔

News ID 1917860

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha